کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ چین کے حوالے، منظوری کیلئے کوششیں تیز کر دی گئی

کئی دہائیوں سے متنازع بنے کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے پر کام شروع کرنے کے لیے سندھ حکومت نے ایک بار پھر چین سے رجوع کیا ہے اور منصوبے کی منظوری کے لیے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔ ترجمان سندھ حکومت کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) سے متعلق اجلاس ہوا جس میں منصوبے کا جائزہ لی گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کے سی آر منصوبہ دوبارہ چائنیز حکام کو بھیجا گیا ہے، جو امید ہے کہ منظور ہوجائے گا، یہ منصوبہ شہر کے ٹریفک کے مسائل حل کرنے کیلئے ضروری ہے، سندھ حکومت کے سی آر منصوبے کو جلد شروع کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کے سی آر منصوبے کا دستاویزی کام جلد مکمل کریں اور ساتھ ہی سینئر ممبر بورڈ آف ریوینیو کو بھی ہدایت کی کہ کے سی آر منصوبے کی اراضی کا مسئلہ جلد حل کرکے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کریں۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ سندھ اور وفاقی حکومتوں کا کے سی آر پر جوائنٹ ورکنگ گروپ بن جائے گا اور کے سی آر منصوبہ جلد منظور کروا کر کام شروع کروائیں گے۔ دہائیوں قبل جاپان کی جانب سے کراچی سرکلر ریلوے کو ازسر نو بنانے کیلئے دلچسپی ظاہر کی گئی تھی، اس سلسلے میں جائیکا کی جانب سے تفصیلی فزیبیلٹی رپورٹ بھی جاری کی گئی تھی۔ جاپان کے ساتھ سالوں تک جاری رہنے والے مذاکرات میں کے سی آر کی تعمیر نو کا اونٹ کسی کروٹ نہیں بیٹھ پایا تھا تاہم چند برس قبل سندھ حکومت نے یہ منصوبہ فزیبلیٹی رپورٹ کے ساتھ چین کے حوالے کیا تھا جس پر جاپان حکومت کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ بعد ازاں چین نے بھی کے سی آر پر کام کرنے سے معذوری ظاہر کر دی تھی لیکن چند سال قبل اعلیٰ عدلیہ کی کوششوں سے کراچی سرکلر ریلوے کا ایک حصہ جزوی طور پر فعال کیا گیا تھا اور روٹ محدود اور ٹرینیں کم ہونے کی وجہ سے شہری اس سے خاطر خواہ استفادہ نہیں کر پا رہے۔ اب ایک بار پھر سندھ حکومت کی جانب سے کے سی آر چین سے تعمیر کرانے کا بیان سامنے آیا ہے۔ جاپان کی تیار کردہ فزیبلیٹی رپورٹ کے مطابق کے سی آر روٹ کی لمبائی 43.2 کلومیٹر ہے حالانکہ اس رپورٹ کے بعد کراچی کئی گنا زیادہ بہت پھیل چکا ہے۔