ویسے تو کہا جاتا ہے کہ بہت زیادہ میٹھا کھانا ذیابیطس جیسے مرض کا خطرہ بڑھاتا ہے مگر سرخ گوشت کھانے کا شوق بھی اس دائمی بیماری کا شکار بنا سکتا ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ سرخ گوشت اور دیگر حیوانی مصنوعات (جیسے مرغی کے گوشت اور سی فوڈ) میں پائے جانے والے ہیم آئرن کا زیادہ استعمال ذیابیطس ٹائپ 2 کا شکار بنا سکتا ہے۔ اس تحقیق میں 2 لاکھ سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کی صحت کا جائزہ 36 سال تک لیا گیا۔ تحقیق میں دیکھا گیا تھا کہ آئرن کی متعدد اقسام جیسے ہیم آئرن، نباتاتی غذاؤں میں موجود آئرن اور سپلیمنٹس میں موجود آئرن کے استعمال اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے کے درمیان تعلق موجود ہے یا نہیں۔ تحقیق کے دوران الگ سے 37 ہزار سے زائد افراد کے مختلف نمونوں کے ذریعے دیکھا گیا تھا کہ ہیم آئرن کے زیادہ استعمال سے انسولین، بلڈ شوگر، خون میں چکنائی اور ورم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تحقیق کے دوران ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کو بھی مدنظر رکھا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ سرخ گوشت یا دیگر حیوانی مصنوعات کے ذریعے ہیم آئرن کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد مٰں ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ 26 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق میں یہ بھی دریافت ہوا کہ نباتاتی غذاؤں میں موجود آئرن یا سپلیمنٹس کے استعمال سے ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ نہیں بڑھتا۔ یہ بھی انکشاف ہوا کہ ہیم آئرن کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد کے خون میں ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ محققین نے بتایا کہ اچھی غذا کا انتخاب ذیابیطس سے بچانے میں کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ماضی کی تحقیقی رپورٹس کے مقابلے میں ہم نے میٹابولک بائیو میکرز اور دیگر ڈیٹا کا تجزیہ کیا جس سے ہیم آئرن اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے کے درمیان تعلق کو بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد ملی۔ محققین نے تسلیم کیا کہ تحقیق کچھ حد تک محدود تھی اور نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر میٹابولزم میں شائع ہوئے۔ خیال رہے کہ ذیابیطس ایسا دائمی اور سنگین مرض ہے جس کا سامنا ہر 10 میں سے ایک فرد کو ہوتا ہے اور اس کے کیسز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ زیادہ تر افراد کو ذیابیطس ٹائپ 2 کا سامنا ہوتا ہے جو اس مرض کی سب سے عام قسم ہے اور 90 سے 95 فیصد کیسز میں اس کی تشخیص ہوتی ہے، اس سے ہٹ کر ذیابیطس ٹائپ 1 اور حاملہ خواتین میں ذیابیطس اس مرض کی دیگر اہم اقسام ہیں۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- September 2024
- August 2024
- July 2024
- June 2024
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015