پاکستان نے کم آمدنی والوں کو پیٹرول سبسڈی دینے پر مشاورت نہیں کی: آئی ایم ایف

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اعلان کردہ پیٹرول سبسڈی اسکیم پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے کم آمدنی والے افراد کو سبسڈی دینے کے لیے امیر گاڑی والوں کے لیے ایندھن کی قیمتیں بڑھا کر فنڈز اکٹھا کرنے پر اس سے کوئی مشاورت نہیں کی۔
تفصلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی نمائندہ ایستھر پیریز روئز نے ایک انٹرویو میں کہا کہ حکومت نے پٹرول پر سبسڈی دینے کے حوالے سے آئی ایم ایف سے کوئی مشاورت نہیں کی۔
آئی ایم ایف کے نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ فنڈ کو اس آپریشن، لاگت، ہدف، غلط استعمال کے خلاف تحفظات ہیں، پاکستانی حکام سے ان اقدامات کے لحاظ سے اسکیم کے بارے میں مزید تفصیلات طلب کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا آئی ایم ایف کی جانب سے غیر فنڈ شدہ اور غیر ہدف شدہ سبسڈیز کو پہلے ہی مسترد کیا جا چکا ہے اور زیادہ کمزوروں کے لیے سماجی تحفظ کو بڑھانے کی وکالت کرتا ہے۔
ایستھر پیریز روئز کا کہنا تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں کافی پیش رفت کی ہے۔
یاد رہے وزیر اعظم شہباز شریف نے اتوار کوپچاس روپے فی لیٹر غریبوں کو پٹرول پر سبسیڈی دینے کا اعلان کیا تھا۔
اسلام آباد میں ریلیف پیکج پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پٹرولیم ریلیف کم آمدنی والے صارفین کو دیا جائے گا جن کے پاس موٹرسائیکل، رکشہ، 800 سی سی کاریں اور دیگر چھوٹی کاریں ہیں۔