پیروں میں جلن کا باعث بننے والی وجوہات جان لیں

ویسے تو پیروں میں تکلیف کافی عام مسئلہ ہے مگر کئی بار درد کے ساتھ جلن کا احساس بھی ہوتا ہے۔ جلن کی یہ شدت متعدل سے سنگین ہو سکتی ہے اور عموماً رات کو یہ احساس زیادہ بدتر ہوتا ہے۔ پیروں میں جلن کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں اور علاج کا انحصار بھی وجہ پر مبنی ہوتا ہے۔ تو وہ وجوہات جانیں جو پیروں میں جلن کے احساس کی وجہ بن سکتی ہیں۔ ذیابیطس کئی بار پیروں میں جلن کی وجہ جسم میں ہائی بلڈ شوگر ہوتی ہے۔ جب جسم میں بلڈ شوگر کی سطح مسلسل زیادہ رہے تو ہاتھوں اور پیروں کے اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے جس کے باعث کبھی کبھار یا اکثر جلن کا احساس بھی ہوتا ہے۔ اگر پیروں میں جلن کے ساتھ ساتھ انگلیوں میں سوئیاں چبھنے یا سنسناہٹ جیسے احساسات ہوں تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے شوگر ٹیسٹ کرانا چاہیے۔ اعصاب کو نقصان پہنچنا ریڑھ کی ہڈی سے ہاتھوں، ٹانگوں اور پیروں کو جوڑنے والے اعصاب کو نقصان پہنچنے پر بھی پیروں میں جلن کا احساس ہوتا ہے۔ ذیابیطس کا ذکر تو اوپر ہوچکا ہے مگر اعصاب کو مختلف وجوہات سے نقصان پہنچ سکتا ہے جیسے گردوں کے مسائل، جوڑوں کے امراض، زہریلے کیمیکلز، انفیکشن اور غذائی مسائل سے بھی اعصاب کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ فنگل انفیکشن پیروں میں فنگل انفیکشن کافی عام ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں چبھن اور خارش کا سامنا ہوتا ہے، مگر پیروں میں جلن بھی محسوس ہوتی ہے۔ وٹامن بی 12 کی کمی اعصاب کو صحت مند رہنے کے لیے وٹامن بی 12 کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کی کمی کے باعث پیروں کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے جیسے اکثر جلن کی شکایت ہوتی ہے۔ عام طور پر وٹامن بی 12 گائے کے گوشت، انڈوں، دودھ اور پنیر وغیرہ میں کافی زیادہ مقدار میں ہوتا ہے۔ گردوں کے امراض ہائی بلڈ پریشر یا ذیابیطس کے مریضوں میں گردے فیل ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ گردے فیل ہونے پر یہ عضو کام کرنا چھوڑ دیتا ہے جس کے نتیجے میں جسم میں سیال جمع ہونے لگتا ہے جس سے اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے۔ اعصاب کو نقصان پہنچنے سے پیروں میں جلن کا احساس ہوتا ہے۔ اسمال فائبر نیوروپیتھی یہ پیروں کا ایک مسئلہ ہے جس کے دوران جلن یا سوئی چبھنے جیسا درد ہوتا ہے اور رات کو تکلیف کی شدت زیادہ بدتر ہوتی ہے۔ بلڈ شوگر بڑھنے سے ایسا ہوتا ہے مگر کئی بار اس کی وجہ واضح نہیں ہوتی۔ تھائی رائیڈ مسائل تھائی رائیڈ ہمارے گلے میں موجود ایک گلینڈ ہے جو ہارمونز بنانے کا کام کرتا ہے۔ مگر جب وہ ہارمون نہیں بناتا تو ہمارے جسم کے لیے توانائی کو استعمال کرنا مشکل ہوتا ہے اور تھکاوٹ، قبض، یادداشت کی کمزوری اور دیگر مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ پیروں میں جلن بھی اس کی ایک عام علامت ہے مگر طبی ماہرین کو یہ علم نہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔ کیمیکلز صابن، سرف یا کسی بھی کیمیکل سے جِلد متاثر ہوتی ہے اور پیروں میں جلن کی شکایت ہوتی ہے۔ گھریلو نسخے ہات پیروں کی جلن اور درد سے نجات حاصل کرنے کے لیے کچھ گھریلو علاج بھی کیے جاسکتے ہیں، جیسے کہ اپنے پیروں کو ٹھنڈے پانی میں بھگو دیں جو پاؤں کے جلنے کے علاج کے لیے سب سے مؤثر گھریلو علاج ہے۔ اس سے وقتی طور پر جلنے والے پاؤں کے سنڈروم کی علامات کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ہلدی ہلدی ایک وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والا کھانا پکانے کا مسالا ہے جس کے علاج کے حوالے سے بے شمار فوائد ہیں۔ اس میں سوزش اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہوتی ہیں جو تکلیف کو دور کرنے اور آپ کے پیروں کو سکون دینے اور ٹھنڈا کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ احتیاط صابن، سرف یا کسی بھی کیمیکل کو استعمال یا ہاتھ لگانے سےاجتناب کریں اس سے جِلد متاثر ہوتی ہے اور پیروں میں جلن کی شکایت ہوسکتی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت