توشہ خانہ کیس: عمران خان پرفرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی مقامی عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں فوجداری کارروائی کے کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف فردِ جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر مقررکردی گئی۔ عدالت کی جانب سے عمران خان کو 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ ریفرنس میں فوجداری کارروائی کیس کی سماعت کرتے ہوئے عمران خان پر فردِ جرم عائد کرنے کے لیے 7 فروری کی تاریخ مقرر کر دی۔
دورانِ سماعت عدالت نے علی بخاری ایڈووکیٹ سے سوال کیا کہ عمران خان کی طرف سے وکالت نامہ کدھر ہے؟
وکیل علی بخاری نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے گزشتہ سماعت پر عمران خان کا میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کیا تھا، 5 منٹ دے دیں بیرسٹر گوہر عدالت پہنچ رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلیل پیش کی کہ جب تک شیورٹی بانڈز نہیں آ جاتے تب تک یہ وکالت نامہ نہیں دے سکتے۔
اس موقع پر الیکشن کمیشن اور عمران خان کے وکلاء کے درمیان کمرۂ عدالت میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔
عمران خان کے وکیل نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہا کہ آپ مجھے ہدایت نہ دیں، کورٹ کو مخاطب کریں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان کی عدم حاضری پر ان کے خلاف وارنٹِ گرفتاری جاری کیے جائیں۔
واضح رہے کہ عدالت نے عمران خان کو آج ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا مگر وہ پیش نہ ہوئے۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کا ریفرنس عدالت کو بھیجا تھا۔