“جسے آپ کرپشن کہتے ہیں اسے ہم Easy Money کہتے ہیں- ظہیر احمد”

ایپکس کمیٹی میں طے شدہ کرپشن کے خلاف پاکستان آرمی چیف کے معیشت کی بحالی کے لئے اقدامات کے بر خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی SBCA کے ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو نے اپنا پٹا سسٹم قائم کر لیا۔
عرصہ دراز سے معطل اور زبردستی بحال کیے گئے ڈپٹی ڈائریکٹر و ڈائریکٹر سینٹرل ظہیر احمد غیر قانونی تعمیرات پر نمائشی کاروائیوں میں اول نمبر پر آگئے۔
کراچی (سید طلعت شاہ) قومی خزانے کو کرپشن سے اربوں کا ٹیکہ لگانا معمول کی بات ہے۔ جس کی مثال سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ڈسٹرکٹ سینٹرل میں دیکھی جا سکتی ہے۔ علاقے میں تعینات عملہ مختلف ادوار میں کرپشن و غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی میں ملوث رہا ہے اور کئی بار معطل ہو چکا ہے۔ ادارے کے ڈائریکٹر جنرل جناب اسحاق کھوڑو صاحب اپنے فرائض منصبی سے غافل اور مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق درج پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات ہیں.

North Nazimabad
Plot # A 190 Block i 3 Floors illegal 3 units on every floor
Plot # A 271 Block i 2 units on every floor
Plot # A 287 Block i 2 units on every floor
Plot # A 475 block i Portions
Plot # A 408 block i 2 units on every floor
Plot # B 256 block c
Plot # A 489 block c
Plot # C-9 Block-T Commerical & Illegal Construction on Residential Plot
Plot # A-462 Block-J Multi Portion Site Builder Hammad
Plot # A-90 Block-J
Plot # A-111/B Block-J G+2+Penthouse
غیر قانونی آمدن کا تخمینہ لگایا جائے تو کروڑوں سے کم نہ ہوگا اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے تمام عملے کی آمدن سے زائد اساسوں کی چھان بین کسی حساس ادارے کے سپرد کی جائے تو قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان دینے والے عناصر کا پتہ چلایا جا سکتا ہے۔ میڈیا رپورٹس اور دیگر سماجی اداروں کے اندازے کے مطابق اس وقت کراچی کے ضلع وسطی یعنی سینٹرل کو غیر قانونی تعمیرات میں اول درجے پر فائز کیا گیا ہے۔

عوام عامہ کے مطابق زمینی حقائق پر مبنی غیر قانونی تعمیرات اور ملوث عناصر کے خلاف قومی تحقیقاتی ایجنسیوں سمیت پاکستان آرمی ، پاکستان رینجرز سندھ کی مدد سے کراچی کے انفراسٹرکچر کو بحال کیا جاسکتا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں