سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈننس 1979، کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن 2002 تجدید 2017 تک کے عنوان 3 اور 4 کی کھلی خلاف ورزی کر کے تعمیرات جاری۔ وفاقی تحقیقاتی اداروں، انٹیلیجنس ایجنسیز سمیت پاکستان آرمی، پاکستان رینجرز سندھ کے لئے اس مافیا کے خلاف ایکشن ایک چیلنج

سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈننس 1979، کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن 2002 تجدید 2017 تک کے عنوان 3 اور 4 کی کھلی خلاف ورزی کر کے تعمیرات جاری۔ وفاقی تحقیقاتی اداروں، انٹیلیجنس ایجنسیز سمیت پاکستان آرمی، پاکستان رینجرز سندھ کے لئے اس مافیا کے خلاف ایکشن ایک چیلنج
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا پٹا سسٹم کیا ہے اور یہ کیسے غیر قانونی تعمیرات کو انجام دیتا ہے؟
صدر ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیر کئے گئے بے شمار نسلہ ٹاوروں کا جنگل
عنقریب سادہ لوح عوام کی جمع پونجی موت کے کنویں میں جانے کو تیار
کراچی (سید طلعت شاہ) عرصہ دراز سے پاکستان کا معاشی مرکز پٹا سسٹم کے ہاتھوں یرغمال جس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا عملہ اپنے ہی قوانین اپنے ہی پیروں تلے روندتے ہوئے مسلسل دکھائی دیتا ہے۔ مندرجہ ذیل پلاٹ جن میں پلاٹ نمبر

24/4 RC RANCHORE LINE 28/4 RC 12 RC 9 12/9 RC11
12/7 RC11 15/2 RC1 15/2 RC1 90/05/01 GRW
57/02 GRW 63/01/02 GRW 64/01 GRW 101 GRW
57 GRW 57/1 GRW 90 2/2 GRW 26 GRW
57/5 GRW 63/1/3 GRW 11 GRW 01/109 OLD TOWN
08/118 OLD TOWN 32/33 OLD TOWN 8/90 OLD TOWN 22 OLD TOWN1
32 OLD TOWN1 18 OLD TOWN1 1/13 OT 1/22 OT
1/18 OT 1/109 OT 8/11 OT 2/32,33 OT
1/97,98 RY 8/4 WO W 04 2A 25 8NP
01/25 RAMSWAMI QRT 01/115/A RAMSWAMI QRT 16 RS4 28 RS4
13 RC3 51/06 LAWRANCE QRT 07/20 LAWRANCE QRT 07/16 LAWRANCE QRT
32/08 LAWRANCE QRT 22 LR 8/24 LR 7/6 LR
10/58 LR 6 LR7 24 LR8 5 LR8
17 LR10 1/6 LR10 22 LR10 6/62 HV2
10/62 HV2 26 SR7 66/2 W06 2 W04 A2
11/07/08 RAILWAY QRT 378/19 LY. SADDAR TOWN 3/76 NP 6/38 NP
3/12 NP 11/7,8 GK 6/71 GK 6/101 NP
3/76 7/60,61 GK 7/15 MR 5/11WO
4/2ARB 3/6RC 1/18BR  
     

کراچی کے علاقے صدر میں خطرناک طرز تعمیر سے تیار شدہ درجنوں عمارتیں کسی بھی وقت زمین کو گلے لگانے کے لیے تیار ہیں۔ کیونکہ یہ تعمیرات کسی بلدیاتی ادارے سے نہ ہی منظور شدہ ہیں نہ ہی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے کبھی نقشہ پاس کروایا گیا اور نہ ہی تعمیرات میں استعمال کیے گئے میٹیریل کی کسی لیبارٹری سے کوئی جانچ کروائی گئی جو کہ کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن 2002 تجدید 2017 تک کے قوانین کے مضمون 3 اور 4 کے بالکل بر عکس ہے۔ موجودہ حالات کے پیش نظر یہ غیر قانونی تعمیرات تیز بارشوں یا ہلکی نوعیت کا جھٹکا بھی برداشت کر لیں تو یہ کسی معجزے سے کم نہ ہوگا۔


پٹا سسٹم کیسے کام کرتا ہے؟
غیر قانونی تعمیرات کا پٹا سسٹم بلڈروں اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ملی بھگت سے کسی بھی ایک ٹاؤن کو ایک مخصوص گروہ کے حوالے کر دیا جاتاہے۔ مثلاً صدر ٹاؤن ہی کو دیکھ لیں کہ اس میں کثیر تعداد میں غیر قانونی تعمیرات کی گئیں اور ان تعمیرات کو ٹھکانے لگانے کے لئے اس علاقے کو ٹھیکے پر ایک مخصوص گروہ کے سپرد کر کے تمام تعمیرات کو سر انجام دیا جاتا ہے اور حائل رکاوٹ جس میں اداروں کے زمہ داران سمیت صحافیوں کو راستے سے ہٹا کر تعمیرات کو مکمل کر لیا جاتا ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا پٹا سسٹم ڈائریکٹر جنرل کے کنٹرول میں بھی نہیں کیونکہ اس کی باگ دوڑ ٹھیکیداروں کے پاس ہے جو بولی لگا کر ان لوگوں کے سپرد کی جاتی ہیں جن میں SBCA اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس حسین سر فہرست ہیں۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا اسسٹنٹ ڈائریکٹر اویس حسین عرف اویس ڈان کو کراچی کی معروف این جی او کی حمایت اور سرپرستی حاصل ہے جو کہ بیشتر علاقوں میں پٹا سسٹم کو فعال کرتے ہیں اور ان کے پرائیویٹ نمائندے مخصوص علاقوں میں گشت کر کے بلڈروں سے غیر قانونی تعمیرات کا ٹھیکہ اپنے نام کر لیتے ہیں اور رقم طے کر کے ایک ٹائم فریم میں تعمیرات کو مکمل کرنے کا گرین سگنل دے دیتے ہیں۔ زرائع نے انکشاف کیا ہے صدر ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کروانے والے عناصر اور بیٹر رام سوامی ، گارڈن اور کھارادر میں باقاعدہ طور پر رہائش پذیر ہیں اور ان علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کرنے کے ساتھ ساتھ بلدیاتی اداروں سمیت سوئی گیس، واٹر بورڈ اور کے الیکٹرک سے غیر قانونی تعمیرات پر قانونی طریقے سے تمام یوٹیلیٹیز فراہم کرواتے ہیں جو کہ تحقیقاتی اداروں کے لئے سوالیہ نشان ہے۔ اس ضمن میں کراچی کو بڑی تباہی سے بچانے کے لیے فلاحی ادارے ایکشن فار ہیومینیٹی آرگنائزیشن نے غیر قانونی تعمیراتی نیٹ ورک پر جامع رپورٹ مع انتباہ جاری کر دیا ہے جو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب سمیت ہیڈ کوارٹر 5 کور کراچی، ڈی جی رینجرز سندھ FIA , NAB کے لئے آئندہ کے لیے معاونت و مددگار ثابت ہوگا۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں