سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے2 ہزار ارب روپے درکار ہوں گے: مفتاح اسماعیل

وزیرخزانہ نے بتایا کہ عالمی بینک 35 کروڑ ڈالر امداد دے رہا ہے،اے ڈی بی نے 25 لاکھ ڈالر امداد کی بات کی، یو ایس ایڈ 3 کروڑ ڈالر فراہم کررہا ہے، تاہم یہ امداد ناکافی ہے اور پاکستان کو بحالی کی سرگرمیوں کیلئے کم از کم 2 ہزار ارب روپے درکار ہوں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے تباہ کن سیلاب کے بعد ملنے والی بین الاقوامی امداد کو ناکافی قرار دے دیا۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سیلاب سے 10 ارب ڈالر سے زیادہ کے نقصانات ہوئے ، ہر متاثرہ خاندان کو 25 ہزار روپے امداد دے رہے ہیں مگر ہم سیلاب کی تباہ کاریوں سےتنہا نہیں نمٹ سکتے۔
انھوں نے سیلاب سے تباہی کو بہت بڑا المیہ قرار دیا اور بتایا کہ پاکستان کا زیادہ تر حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے، 4 کروڑ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے،10 لاکھ مویشی ہلاک اور اس سےزیادہ مکانات تباہ ہوگئے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ سیلاب کےنتیجے میں کئی علاقے ملیا میٹ ہو چکے ہیں ۔ صوبہ سندھ میں کپاس کی فصل مکمل تباہ جبکہ گنے کی 20 فیصد فصل کو نقصان پہنچا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے 46 لاکھ متاثرہ گھرانوں میں سے ہر ایک کو 25 ہزار روپےامداد کی تقسیم شروع کر دی ہے،خوراک کی قیمتوں میں کمی کیلئےٹیکس ڈیوٹیز ختم کر دی ہیں ۔