3 ججز پر مشتمل بینچ کا فیصلہ عدالتی اجتماعی دانش نہیں ہو سکتا؛ شیری رحمان

3 ججز پر مشتمل بینچ کا فیصلہ عدالتی اجتماعی دانش نہیں ہو سکتا۔ معزز ججز کو اندرونی تقسیم اور تنازعہ کو زائل کرنے کیلئے ایک ساتھ بیٹھنا چاہئے۔شیری رحمان
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پروفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور پپپلزپارٹی کی نائب صدر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ جس طرح بینچ تنازعات، تقسیم اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے وہ عدلیہ کی ساکھ اور تاثر کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔ 9 ارکان پر مشتمل عدالتی بیچ 3 ارکان تک محدود ہو گیا ہے، صاف ظاہر ہے یہ بینچ اپنی اکثریت اور غیر جانبداری کھو چکی ہے۔ فیصلے سے پہلے اگر بینچ متنازعہ ہو جائے تو وہ انصاف نہیں ہوتا۔
انکا کہنا تھا کہ دوسری طرف ایک بار پھر حکومت اور بار کونسل کی فل کورٹ بینچ کی استدعا مسترد کی گئی ہے۔ فل کورٹ بینچ کی درخواست مسلسل مسترد ہونے پر کئی سوالات جنم لے رہے ہیں۔ اعلی عدالت سے ہماری گذارش ہے کہ فل کورٹ بینچ کی درخواست پر نظر ثانی کرے، یہ صرف حکومت کا نہیں پوری قوم کا مطالبہ ہے۔ 
انکا مزید کہنا تھا کہ اس بحران کا حل کورٹ کی اجتماعی دانش میں ہے۔ 3 ججز پر مشتمل بینچ کا فیصلہ عدالتی اجتماعی دانش نہیں ہو سکا۔ معزز ججز کو اندرونی تقسیم اور تنازعہ کو زائل کرنے کیلئے ایک ساتھ بیٹھنا چاہئے۔ عدالت کو اپنی ساکھ اور غیرجانبداری کے تاثر کو بحال کرنے یہ موقع ضائع نہیں کرنا چاہئے۔