عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت آج ہوگی

سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ ميں ہوگی۔
کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ ( چیف جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب، جسٹس طارق محمود جہانگیر اور جسٹس بابر ستار) کیس کی سماعت کرے گا۔
عمران خان اس کیس میں آج دوسری بار عدالت کے سامنے پیش ہوں گے۔ گزشتہ سماعت میں دیئے گئے عدالتی حکم کے تحت عمران خان کی جانب سے آج دوبارہ جواب جمع کرایا جائے گا۔
اس سے قبل ہونے والی سماعت کا 2 صفحات پر مشتمل عبوری حکم نامے جاری کیا گیا تھا، جس میں لکھا گیا تھا کہ عمران خان کا جواب غیر تسلی بخش ہے، اس لئے شوکاز نوٹس واپس نہیں لے رہے۔
یکم ستمبر کو ہونے والی سماعت میں عدالت کی جانب سے پاکستان بار کونسل، منیر اے ملک اور مخدوم علی خان کو عدالتی معاونین بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
واضح رہیں عمران خان نے 20 اگست کو اسلام آباد میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ دینے والی ایڈیشنل جج زیبا چوہدری کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ آپ کے خلاف کارروائی کریں گے۔
شہباز گل کی گرفتاری اور جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ شہباز گل کو جس طرح اٹھایا اور دو دن جو تشدد کیا، اس طرح رکھا جیسا ملک کا کوئی بڑا غدار پکڑا ہو، آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی کو ہم نے نہیں چھوڑنا، ہم نے آپ کے اوپر کیس کرنا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ مجسٹریٹ زیبا صاحبہ آپ بھی تیار ہوجائیں، آپ کے اوپر بھی ہم ایکشن لیں گے، آپ سب کو شرم آنی چاہیے کہ ایک آدمی کو تشدد کیا، کمزور آدمی ملا اسی کو آپ نے یہ کرنا تھا، فضل الرحمان سے جان جاتی ہے۔