پنجاب اور بلوچستان کے آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

نگران پنجاب حکومت 1368 ارب جبکہ بلوچستان حکومت 7 سو سے زائد ارب کا بجٹ پیش کرے گی۔ پنجاب کی نگران حکومت آج بجٹ پيش کریگی۔ بجٹ کی منظوری کیلئے پنجاب کی نگران کابینہ کا اجلاس آج ہوگا۔ نگران کابینہ اجلاس نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کی زير صدارت نگران کابینہ کا اجلاس سہ پہر چار بجے کو بلا لیا گیا ہے۔وزارت خزانہ حکام کے مطابق نگران کابینہ کا اجلاس سہ پہر چار بجے جی او آر آٹھ کلب میں ہوگا ۔ اجلاس میں کابینہ اراکین چارماہ کے بجٹ دو ہزارتئیس کا جائزہ لیں گے، اور چار ماہ کے اخراجات اور دیگرمعاملات کی منظوری دی جائیگی۔ بجٹ اجلاس کے بعد وزیراعلی خود محسن نقوی یا وزیراطلاعات عامر منیر بجٹ پر بریفنگ دیں گے۔ پنجاب بجٹ پنجاب کے بجٹ میں چارماہ کے ترقیاتی پروگرام کیلئے 325 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے جو پہلے سے جاری ترقیاتی سکیموں پر خرچ ہوں گے، صحت کارڈ کیلئے 20 اب روپے، غیرملکی فنڈنگ سے چلنے والوں منصوبوں کیلئے 27 ارب روپے، زراعت کیلئے 20 ارب ارب روپے، صحت اور تعلیم کیلئے کم ازکم 100 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ صحت کیلئے 4 ماہ میں 70 ارب ، سکول ایجوکیشن کیلئے 28 ارب، ہائر ایجوکیشن کیلئے 10ارب، سپیشل ایجوکیشن کیلئے ترقیاتی منصوبوں کی مد میں 1 ارب، اربن ڈویلپمنٹ کیلئے 12 ارب، صاف پانی اور سیوریج کے نکاس آب کی سکیموں کیلئے 7 ارب، ٹرانسپورٹ کیلئے 6 ارب، ایمرجنسی سروسز کیلئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ بلوچستان بجٹ دوسری جانب بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا سات سو سے زائد ارب روپے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ ملازمین کی تنخواہوں میں بھی تیس فیصد اضافے کا امکان ہے۔ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 200 ارب روپے سے زائد ارب جبکہ غیرترقیاتی مد میں 500 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے ۔بجٹ صوبائی وزیرخزانہ زمرک خان اچکزئی پیش کریں گے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بجٹ خسارہ 150 ارب روپے ہونے کا امکان ہے۔بجٹ میں تعلیم ، صحت ، زراعت اورامن ومان کے شعبوں کو ترجیع دی جائے گی۔۔ بجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔آئندہ مالی سال کے لیے مختلف محکموں میں پانچ ہزار سے زائد نئی اسامیوں کا اعلان متوقع ہے۔ تعلیم کے لیے 90 ارب روپے ،صحت 60 ارب ، امن وامان 53، انڈومنٹ فنڈ کے لیے ایک ارب روپے اور صحت کارڈ کے لیے 5 اعشاریہ 8 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے ۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن وفاق کی طرز پر اضافے کا امکان ہے۔