انوار الحق کاکڑ کو بطور نگران وزیر اعظم تعیناتی پر پیپلز پارٹی کا موقف سامنے آگیا

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو انوار الحق کاکڑ کے نام پر تحفظات اور اعتراض نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کو انوار الحق کاکڑ کے نام پر کوئی تحفظات اور اعتراض نہیں تھا، نگران حکومت کا کام ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جماعتوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو اختیار دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کو انوار الحق کاکڑ کے نام پر کوئی تحفظات اور اعتراض نہیں تھا، نگران حکومت کا کام ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں۔ پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ انوار الحق کاکڑ کا کوئی حلقہ نہیں ہے، ان کا فیلڈ پالیٹکس سے بھی کوئی تعلق نہیں، خیبر پختونخوا کی نگران حکومت منتخب حکومت کی طرح کام کر رہی تھی، صوبے کی نگران حکومت پر الیکشن کمیشن کو دیر سے خیال آیا۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر سی سی آئی میں جانا تھا تو اسمبلی 3 دن پہلے کیوں توڑی گئی، اسمبلی کو مدت پوری کرنے دی جاتی، الیکشن 60 روز کے اندر ہو جاتے، اتحادی جماعتوں کی خواہش تھی کہ 90 روز میں الیکشن ہوں، سیاسی جماعتوں کو الیکشن سے بھاگنا نہیں چاہیے۔ پی پی رہنما نے کہا کہ ہمیں فی الفور الیکشن کی طرف جانا چاہیے، کمیٹی کو بائی پاس کر کے بل پاس کیے گئے، بلوں کو عجلت میں پاس کیا گیا، بل پاس کیے ہیں تو بھگتیں گے۔