ایک بار بھرعوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاری

ملک میں 16 ستمبر سے 30 ستمبر تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ متوقع ہے۔ بزنس ریکارڈر کے مطابق عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں اضافے کے باعث نگران حکومت ایک بار پھر پیٹرولیم مصنوعات کی ایکس ڈپو قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرسکتی ہے۔ بین الاقوامی بینچ مارک برینٹ فیوچر 92.14 ڈالر فی بیرل کے آس پاس رہا ہے جب کہ سعودی عرب اور روس نے گزشتہ ہفتے رضاکارانہ طور پر 1.3 ملین بیرل یومیہ (بی پی ڈی) کی رضاکارانہ سپلائی کٹوتی کو سال کے آخر تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔ آئل سیکٹر کے تخمینے کے مطابق ستمبر کے اگلے 15 دنوں میں پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ فی لیٹر مٹی کا تیل 10 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل 8 روپے فی لیٹر مہنگا ہوسکتا ہے۔ حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے پیٹرول پر 60 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی عائد کر رکھی ہے۔ دوسری جانب حکومت پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر 3 روپے فی لیٹر ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دے سکتی ہے۔ معاہدے کے تحت پاکستان نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لیوی بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر کرے گا تاکہ پیٹرول پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی اوسط قیمت 55 روپے فی لیٹر تک پہنچ سکے