چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) منیجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف کا کہنا ہےکہ پلیئرز ایڈجسٹ ہو رہے ہیں، قومی کرکٹ ٹیم جلد کم بیک کرے گی۔ نجی ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ مکی آرتھر اور ان کی ٹیم کو میرے آنے سے پہلے رکھا گیا تھا، غیر ملکی کوچز سے معاہدےکی اگر پاسداری نہ کریں تو بورڈ کی بدنامی ہوتی ہے، مکی آرتھر نے وعدہ کیا ہےکہ پورے ورلڈ کپ اور دورہ آسٹریلیا میں دستیاب ہوں گے، ورلڈ کپ کے بعد تبدیلی ہوگی یا نہیں، اس پر میں ابھی کوئی بات نہیں کروں گا۔ ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ کے بعدکارکردگی کا جائزہ لیں گے پھر دیکھیں گےکہ کیا کرنا ہے، بابر اعظم، رضوان اور شاہین ٹاپ پلیئرز ہیں، پاکستان کی خدمت کر رہے ہیں، لیگ کرکٹ کی چمک دمک سے انٹرنیشنل ٹیموں کو مشکلات ہوئی ہیں، پلیئرز کو زیادہ پیسے اس لیے ہی دیے ہیں کہ وہ پاکستان ٹیم کو ترجیح دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سینٹرل کنٹریکٹ کی کیٹیگریز کا فیصلہ میں نے نہیں کیا، کرکٹ کے فیصلے کرکٹرز کرتے ہیں، اگر سرفراز یا کسی پلیئر کے ساتھ ناانصافی ہوئی تو ازالہ ہوگا، اگر کسی سے کوئی غلط فیصلہ ہوا ہے تو اس کو ٹھیک کریں گے، اے کیٹیگری میں رہنے کے لیے پلیئر کو پرفارم کرنا ہوگا، نہیں توبی میں آجائےگا۔ چیئرمین پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کرکٹ کی دو بڑی ٹیمیں ہیں، پاک بھارت مقابلے سے بڑا میچ کوئی نہیں ہوتا، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بابر اعظم بہت بڑا پلیئر ہے، ابھی ورلڈ کپ چل رہا ہے، ہماری ساری دعائیں ٹیم کے ساتھ ہیں۔ انہوں نےکہا کہ میرا انضمام الحق سے احترام کا رشتہ ہے،کچھ وہ ہماری مانتےکچھ ہم ان کی مانتے ہیں، ہم نے بڑے بڑے کرکٹرز سے بات کی، پی سی بی میں کام کے لیے بھاری معاوضے طلب کیے گئے، چالیس لاکھ سے پچاس لاکھ معاوضہ طلب کیا گیا جو پی سی بی نے نہیں مانا۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015