جنرل باجوہ کی توسیع کیلئے پی پی پی اور ن لیگ نے کس سے رابطہ کیا؟ سینیٹر مشتاق احمد کا بڑا دعویٰ

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کی توسیع کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)، مسلم لیگ (ن) اور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے جماعت اسلامی سے رابطہ کیا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) اتحاد کی حکومت میں کوئی زیادہ فرق نہیں تھا، دونوں حکومتوں کی بنیادی پالیساں ایک سی تھیں، دونوں اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کرکے ان کی خوشنودی کے لیے حکومت میں آئیں، پی ٹی آئی آخر وقت تک بلکہ حکومت سے نکلنے کے بعد بھی ڈیل کی آفر کرتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معامدہ، ٹیکسوں اور مہنگائی میں اضافہ، کرپشن کے الزامات اور آرمی چیف کی توسیع سمیت تمام معاملات میں یہ سب ایک تھے، میں ان کے خلاف کھڑا تھا، میں ان جماعتوں میں کوئی فرق نہیں سمجھتا، ملک اگر بحران کا شکار ہے تو اس کی ان جماعتوں کی حکومت اور ان کی پالیساں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی حکومت ایک ہی تھیں، ان کو اسٹیبلشمنٹ کا سکہ کہہ لیں یا امریکا اور اشرافیہ کے سکے دو رخ ہیں، ہم نے پہلے دن فیصلہ کرلیا تھا کہ ہم ان دونوں کے پاس نہیں جائیں گے، عوام اور آئین کی بات کریں گے، ہم ان دونوں کے خلاف اور عوام کے ساتھ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تینوں جماعتوں، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ کو ربر اسٹیمپ بنادیا، انہوں نے پارلیمنٹ کو انگوٹھا چھاپ بنا دیا ہے، وہ اسکرپٹڈ کارروائی کر رہی ہے جس کی ذمے دار یہ بڑی پارٹیاں ہیں۔