عمران خان اور شاہ محمود کیخلاف سائفر کیس، گواہان کے مکمل بیانات ریکارڈ نہ ہوسکے

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کے موقع پر 10 گواہوں کو پیش کیا گیا، جہاں ان کی حاضری کے بعد بیان ریکارڈ کرنے کا معاملے پھر ملتوی ہوگیا۔ سماعت کے لیے جج ابوالحسنات محمد الذوالقرنین اڈیالہ جیل پہنچے، جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا اور ایف آئی اے کی ٹیم بھی گواہوں کو ساتھ لے کر اڈیالہ جیل پہنچی۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی کے وکیل بھی اڈیالہ جیل پہنچ گئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سماعت کے موقع پر کمرہ عدالت میں پہنچے۔ جب کہ ایف آئی اے پراسیکیوٹر رضوان عباسی بھی اڈیالہ جیل خصوصی عدالت میں موجود تھے۔عدالت نے پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بسم اللہ کریں، پہلے کون سے گواہ کا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔ سائفر کیس کے سلسلے میں ایف آئی اے نے 10 گواہ عدالت میں پیش کردیے، جن میں عمران سجاد ڈی ڈی،عقیل حیدر ڈی ڈی، شمعون قیصر،ایم افضل،نادر خان ،اقرا اشرف، فرخ عباس،حسیب بن عزیز،آئی او شبیر اور خوشنود شامل تھے۔ پیش کیے گئے 10 سرکاری گواہوں کی عدالت میں حاضری کا عمل مکمل ہوا۔ جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے تمام گواہوں کو دوبارہ نوٹس کرتے ہوئے 7 نومبر کو طلب کرلیا۔ عدالت میں وکلاء صفائی کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا پر سائفر کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔