سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ ضیا الحق کو صدر نہیں مانتا، آئندہ اس عدالت میں دوبارہ صدر مت کہیے گا۔ سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کے دوران اعجاز الحق کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے نظرثانی واپس لینے کا نہیں کہا ہے صرف نام فیصلے سے حذف کیا جائے۔ اس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اعجازالحق ایک آرمی چیف ضیاالحق کے بیٹے ہیں۔ اعجاز الحق کے وکیل نے کہا ان کے موکل کے والد صدر پاکستان تھے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ضیا الحق کو صدرنہیں مانتا، بندوق کی نوک پر کوئی صدر نہیں بن جاتا، آئندہ اس عدالت میں ضیا کو دوبارہ صدرمت کہیے گا۔ اعجاز الحق کے وکیل نے کہا کہ آئین میں درج ہے ضیاالحق صدرتھے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ضیا الحق واحد شخص ہے جس کا نام آئین میں لکھا ہوا ہے، وقت کا نہیں معلوم ہوتا لیکن ضیا نے لکھوایا کہ وہ صدر ہے، ان کے 5 سال تو پورے نہیں ہوئے تھے توکیا آئین کی خلاف ورزی ہوئی تھی؟ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 18 ویں ترمیم میں ضیاالحق کا نام آئین سے نکال دیا گیا تھا۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
- موٹاپے کے باعث اموات کی شرح میں اضافہ، نئی تحقیق میں انکشاف
- شدید گرمی کے باعث 22 سے 27 مئی تک ہیٹ ویو ایمرجنسی نافذ
- ہیٹ ویو کے پیش نظر تمام اسکول 7 روز کیلئے بند رکھنے کا اعلان
- انجیلو میتھیوز کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
- صدر مملکت اور وزیراعظم کا ایرانی صدرکی اندوہناک موت پرافسوس کا اظہار
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015