پاک امریکا وزرائے خارجہ ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت اہم امورپرتبادلہ خیال

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے واشنگٹن میں ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے بعد امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کیلئے انتہائی مشکل لمحہ ہے۔ پاکستان میں آئے سیلاب سے جلدی نہ نمٹا گیا تو اس کے طویل اثرات ہوں گے۔
انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ مشکل لمحے میں ہم پاکستانیوں کے ساتھ ہیں، سیلاب متاثرین کیلئے 17 طیاروں میں امداد بھجوائی جا چکی ہے۔ امریکا 55 کروڑ ڈالر کی امداد پہلے ہی فراہم کر چکا ہے۔ فوڈ سیکیورٹی پروگرام کے لئے مزید 10 ملین ڈالر دیے جائیں گے۔
انٹونی بلنکن نے کہا پاکستان کا ایک تہائی رقبہ اس وقت سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان عوامی سطی پر رابطے مزید مضبوط ہونگے۔ افغانستان کی ترقی کیلئے پاکستان اور امریکا کا مشترکہ ایجنڈا ہے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان سفارتکاری کی واپسی ہو گئی ہے۔ جب بھی ہم مل کر کام کرتے ہیں تو مثبت نتائچ برآمد ہوتے ہیں ۔ سیلاب میں 60ملین امریکی ڈالر امداد کے شکر گزار ہیں۔ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے آنے والی بڑی تباہی کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے کینیڈا جتنی آبادی متاثر ہوئی ۔ جبکہ پاکستان کا گلوبل کاربن اخراج میں صرف صفر اشارعیہ 8 فیصد حصہ ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ماحولیاتی انصاف پر امریکا سے مدد اور تعاون چاہتے ہیں۔ یہ سبز انقلاب کا وقت ہے امید کرتے ہیں کہ صدر جو بائیڈن اس کی قیادت کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔