امریکا نے اقوام متحدہ میں غزہ جنگ بندی سے متعلق قرارداد ویٹو کردی

امریکا نے ایک بار پھر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں انسانی بنیادوں پر غزہ میں جنگ بندی کیلئے پیش کی گئی قرارداد ویٹو کردی۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے سکیورٹی کونسل میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی قرارداد پر 15 میں سے 13 ارکان نے حمایت میں ووٹ دیا جبکہ برطانیہ غیر حاضر رہا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نےغزہ میں جنگ بندی کیلئے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد ویٹو کو کردیا جس کی حمایت سلامتی کونسل کے تقریباً تمام ممبران اور دیگر ممالک نے کی تھی جس میں غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کی گئی۔ سلامتی کونسل کے 15 میں سے 13 اراکین نے اس کی حمایت کی، برطانیہ غیر حاضر رہا جبکہ امریکا نے مخالفت کی۔ فرانس اور جاپان جنگ بندی کے مطالبے کی حمایت کرنے والوں میں شامل تھے۔ قرارداد کے حامی ممالک نے اسے ایک خوفناک دن قرار دیا اور جنگ کے تیسرے مہینے میں مزید شہریوں کی ہلاکتوں اور تباہی سے خبردار کردیا۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے حملے معصوم فلسطینیوں کی سزا کا جواز نہیں۔