گزشتہ برس ناسا نے زمین کی جانب آنے والے سیارچوں کا راستہ بدلنے کے لیے ڈارٹ نامی اسپیس کرافٹ کا ایک تجربہ کیا تھا، لیکن سائنس دان اس منصوبے کے متبادل کے طور پر نیوکلیئر بم پر مشتمل ایک اور منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔ کیلیفورنیا کے لارنس لِیورمور نیشنل لیبارٹری سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں نے ایک سِمیولیشن بنائی ہے جس میں انہوں نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ اگر ناسا ہمیں زمین کی جانب آتے سیارچے سے بچانے میں ناکام ہوا تو کیا ایٹم بم ہمیں بچا سکتا ہے۔ ماڈل میں دکھایا گیا کہ سیارچے پر مارا جانے والا بم خلائی چٹان سے ٹکراکر پھٹ جاتا ہے اور تمام توانائی اس چٹان سے گزر جاتی ہے۔اس سمیولیشن سے دو صورتیں ٹیم کے مشاہدے میں آئیں۔ایسا کرنے سے یا تو بم سیارچے کا رخ زمین کی طرف سے پھیر دے گا یا پھر اس سیارچے کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں توڑ دے گا اور تیزی سے حرکت کرنے والے ان ٹکڑوں کا رخ بھی زمین سے مڑ جائے گا۔ امریکی خلائی ادارے ناسا نے 2020 میں خلاء میں ایک اسپیس کرافٹ سیارچے کی جانب بھیجا تھا جس نے گزشتہ برس کامیابی کے ساتھ اس کواپنے مدار سے ہٹا دیا تھا۔ ادارے کو ملنے والی اس کامیابی کو زمین کی جانب آتے سیارچوں کا رخ بدلنے کی صلاحیت کے طور پر دیکھا گیا تھا۔
اہم خبریں
Recent Posts
- کراچی کے سمندر کی لہروں میں پُر اسرار نیلی روشنی کی حقیقت سامنے آگئی
- نو مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں: شیخ رشید
- دفتر خارجہ کا عالمی برادری سے بھارتی قیادت کی اشتعال انگیز بیانات کا نوٹس لینے کا مطالبہ
- ژوب میں دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز میں فائرنگ، تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- سوناکشی سنہا کے بیان نے مداحوں میں ہلچل مچا دی
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015