اگر سپر فوڈز میں سب سے اوپر کی بات کی جائے تو گرم مسالے میں شمار کی جانے والی دار چینی کا اس فہرست میں پہلا نمبر ہے جس سے تیار کی جانے والی چائے کے صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ دار چینی ہر گھر میں استعمال کیے جانے والا ایک پسندیدہ مسالہ ہے جسے صدیوں سے بطور دوا بھی استعمال کیا جا رہا ہے، دار چینی کے فوائد کو اب سائنس نے بھی تسلیم کر لیا ہے جس کے بعد اب مختلف ادویات میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ دار چینی انسانی جسم کے لیے بطور بہترین اینٹی انفلامینٹری اور اینٹی آکسیڈنٹس کے کام کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جب اس جز سے چائے بنائی جاتی ہے تو اس کا صحت پر بھرپور اور براہ راست فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ دارچینی نظامِ انہضام اور معدے کی شکایات کے لیے مفید ترین جز قرار دیا جاتا ہے، اس کے استعمال سے انسولین کی افزائش بھی بہتر ہوتی جس کے استعمال سے دنیا میں تیزی سے پھیلتی شوگر کی بیماری کی پیچیدگیوں سے چھٹکارہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ دار چینی کو نمکین غذاؤں سمیت میٹھی اور بیک شدہ غذاؤں میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ اس کا سب سے بہتر استعمال یہ ہے کہ اس سے چائے بنا کر اس کا باقاعدگی سے استعمال کیا جائے۔ دار چینی کی چائے سے سب سے زیادہ فوائد سردیوں میں حاصل کیے جا سکتے ہیں کیوں کہ یہ موسمی بیماریوں سے بخوبی لڑنے کی قوت فراہم کرتی ہے۔ دار چینی سے بنی چائے جسم میں بننے والے انفیکشن اور وائرسز سے لڑنے میں مدد فراہم کرتی ہے، اس کی چائے کے استعمال سے قلبی بیماریوں کا خطرہ بھی ٹل جاتا ہے۔ دار چینی کی چائے براہ راست پیٹ کی چربی پر اثر انداز ہو کر اسے کم کرنے سمیت مجموعی جسمانی وزن کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ دار چینی کے کچھ تجربے جانوروں پر بھی کیے گئے ہیں جن کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ بلڈ پریشر کو بھی کم کرنے کے لیے بہترین غذا ہے۔ طبی ماہرین کا بتانا ہے کہ دار چینی میں پائے جانے والے دو مرکبات دماغ میں تاؤ نامی پروٹین کی تشکیل کو روکتے ہیں جو الزائمر بیماری کی ایک علامت کا سبب بنتی ہے۔ روزانہ کتنی مقدار میں دار چینی کا استعمال کیا جا سکتا ہے؟ دار چینی میں اینٹی آکسیڈنٹس، اینٹی بائیوٹک اور اینٹی سوزش کی خصوصیات پائی جاتی ہیں، عام طور پر دارچینی کے استعمال سے صحت پر جَلد مثبت نتائج کے امکانات نہیں ملتے ہیں، اسی لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ دار چینی کو بہت زیادہ مقدار میں کھا لینا بھی اچھا خیال نہیں ہے۔ ماہرین کے مطابق کیوں کہ یہ ایک مکمل دوا نہیں ہے اس لیے اس کی کوئی مقررہ خوراک کا تعین بھی نہیں کیا جا سکتا ہے جبکہ کچھ ماہرین دن میں آدھے سے 1 چائے کے چمچ (پاوڈر کی شکل میں) کا استعمال تجویز کرتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ دار چینی کی زیادہ مقدار زہریلی بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015