’ہائی بلڈ پریشر‘ کو ادویات کے بغیر کیسے کم کیا جائے؟ جانیے

ہائی بلڈ پریشر ایک ایسی کیفیت ہے جو آپ کو کسی بھی عمر میں کبھی بھی ہو سکتا ہے اگر آپ اس کی دوا استعمال نہیں کر رہے تو یہ آپ کو کسی بھی وقت اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ یہ ایک خاموش قاتل ہے کیونکہ بعض اوقات آپ کو معلوم بھی نہ ہو کہ آپ کا بلڈ پریشر ہائی ہوگیا ہے، جو بہت تشویشناک صورتحال ہے۔ بلڈ پریشر ہونے یا ہائی بلڈ پریشر ہونے کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں عام طور پر یہ کسی بھی طبی حالت کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہےجیسے کہ گردے کی بیماری،تھائیرائڈ،کسی خاص قسم کا ٹیومر وغیرہ۔ اس کی علاوہ خاندانی تاریخ والے لوگوں میں بھی ہائی بلڈ پریشر کی زیادہ شکایت پائی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بعض خاص قسم کی دوائیں اور خوراک بھی ہائی بلڈ پریشر کا سبب بن سکتی ہیں اس حوالے سے لاہور سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر افضل نے ادویات کے بغیر ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنے کا طریقہ بیان کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ بلڈ پریشر میں دو فیکٹرز بہت اہم ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ نے دیکھا ہوگا کہ بلڈ پریشر کے مریضوں کو جو ادویات دی جاتی ہیں ان دواؤں نے جسم میں جاکر یہ دو کام ہوتے ہیں۔ پہلا یہ کہ جسم سے اضافی پانی کی مقدار کم کرنا یعنی یہ دوا پیشاب آور ہوتی ہے اس کے علاوہ خون کی نالیوں میں رکاوٹ کے باعث آپ کا دل اسے راوں رکھنے کیلیے زیادہ زور لگائے گا۔ دوسری قسم کی ادویات وہ ہیں جو کیلشئیم چینل بلاکرز کہلاتی ہیں، ان ادویات کا کام یہ ہوتا ہے کہ وہ خون کی شریانیں جو دل سے خون کو لے کر جاتی ہیں انہیں کشادہ کرنے کا کام کرتی ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہونے کی شکل میں دل کے لیے کام کرنا زیادہ مشکل ہوجاتا ہے اور اسے جسم کے مختلف حصوں میں خون پہنچانے کے لیے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے وہ کمزور ہوجاتا ہے۔ اس کا نتیجہ دل کے مختلف امراض یا ہارٹ اٹیک کی شکل میں نکلتا ہے جبکہ خون کی شریانیں بھی سکڑنا یا اکڑنا شروع ہوجاتی ہیں۔ لہٰذا اگر آپ بلڈ پریشر کے مریض ہیں تو پہلے اپنا طرز زندگی تبدیل کریں اس کے لیے پہلا کام یہ کریں کہ نمک کا استعمال کم سے کم کریں جس سے آپ کے خون کا گاڑھا پن کم ہوگا اور یہ کہ اپنی نیند پوری کریں کیونکہ جب آپ گہری نیند میں ہوتے ہیں تو خون کی شریانیں پھیلتی ہیں۔ اس کے علاوہ ورزش کو معمول بنالیں اس عمل سے بھی خون کی شریانیں سکڑنے کے بجائے کشادہ ہوجاتی ہیں اور خون کا بہاؤ روانی سے جاری رہتا ہے۔ ذہنی تناؤ سے دور رہیں، تمباکو نوشی سے مکمل پرہیز کریں۔

کیٹاگری میں : صحت