کھیرے کا پانی کن بڑی بیماریوں سے بچاتا ہے؟

موسم گرما کے آتے ہی بازار میں سبز ہرے کھیرے اپنی بہار دکھلانے لگے. یوں تو کھیرا سلاد کے طور پر کھایا ہی جاتا ہے. لیکن آج ہم آپ کو کھیرے کا پانی بنانا سکھا رہے ہیں جو اپنے اندر کئی فائدے سموئے ہوئے ہے. کھیرے کا پانی بنانے کا طریقہسب سے پہلے 8 پیالی پانی لیں اس میں 2 کھیرے باریک کاٹ کر ڈال دیں اور آدھا چائے کا چمچ نمک بھی ڈال دیں. اس آمیزے کو کم سے کم 4 گھنٹوں یا رات بھر ایسے ہی چھوڑ دیں. اگلے دن آپ کا ڈیٹوکس واٹر تیار ہوگا. غذائی اہمیتکھیرے کے پانی میں وٹامن سی، وٹامن کے، میگنیشیم، پوٹاشیم اور مینگنیج کے علاوہ فائبر بھی پایا جاتا ہے. فائدےکھیرے کا پانی جسم میں سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے. یہ گٹھیا اور گاؤٹ جیسی بیماریوں سے بچانے میں میں کردار ادا کرسکتا ہے. باقاعدگی سے کھیرے کے پانی کا استعمال درد کو کم کرنے اور نقل و حرکت میں بہتری کا باعث بن سکتا ہے۔ کھیرے کے پانی میں فائبر ہوتا ہے، جو اسے قبض، اپھارہ اور بدہضمی کے لیے ایک بہترین قدرتی علاج بناتا ہے۔ یہ آنتوں کی حرکت کو منظم کرنے اور ہاضمہ کی خرابیوں کو دور کرنے کے لیے بہترین ہے. اس سے وزن کم کرنے میں بھی کافی مدد ملتی ہے. کھیرے کے پانی میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ہوتی ہیں جو جلد کو ٹون اور ٹائٹ کرنے میں مدد دیتی ہیں. کھلے مساموں اور جھریوں کو کم کرتی ہیں۔ یہ جلد کو ہموار اور زیادہ چمکدار بناتا ہے. کھیرے کے پانی میں اینٹی آکسیڈنٹس جیسے فیسٹین پائے جاتے ہیں، جس میں کینسر مخالف خصوصیات پائی جاتی ہیں. خاص طور پر بڑی آنت، چھاتی اور پروسٹیٹ کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں یہ بہترین ہے. اس کا باقاعدہ استعمال کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ کھیرے کے پانی میں قدرتی سوزش دور کرنے کی خصوصیات ہوتی ہیں جو کہ ماہواری کے درد، اپھارہ اور PMS سے وابستہ موڈ سوئنگز کو دور کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ یہ بغیر کسی سائیڈ ایفیکٹ کے قدرتی ریلیف فراہم کر سکتا ہے۔ کھیرے کے پانی میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہیں جو سانس کی بدبو، مسوڑھوں کی سوزش اور دانتوں کی خرابی کو کم کرتی ہیں۔ کھیرے کا پانی منہ میں لینے سے بیکٹیریا مرجاتے ہیں.

کیٹاگری میں : صحت