کیا پاس ورڈ کا عہد ختم ہونے کے قریب ہے؟

دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے پاس ورڈ کو ختم کرنے کے لیے کافی عرصے سے کوششیں کی جارہی ہیں۔مگر اس معاملے میں ایپل نے سب کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا اور پاس ورڈ کو ماضی کا قصہ بنانے والی ٹیکنالوجی کو آئی او ایس 16 کے ذریعے دنیا کو متعارف کرایا۔
پاس کیز نامی اس ٹیکنالوجی کو ایپل نے آئی او ایس 16، میک او ایس وینچرا اور آئی پیڈ او ایس 16 کا حصہ بنایا تھا۔
اب بہت جلد اینڈرائیڈ فونز اور ان ڈیوائسز میں بھی پاس کیز کی سہولت دستیاب ہوگی جن میں کروم موجود ہے۔
بنیادی طور پر کروم ویب براؤزر میں پاس کیز سپورٹ کا اضافہ کیا جائے گا۔
پاس کیز بنیادی طور پر ڈیجیٹل کیز ہیں جن کا استعمال آسان ہوگا جبکہ یہ زیادہ محفوظ ہوں گی کیونکہ یہ کسی ویب سرور پر اسٹور نہیں ہوں گی۔
پاس ورڈز کے برعکس ایک پاس کی خودکار طورپر بنتی ہے اور اسے دوبارہ استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
مگر صارفین کے لیے اس کا تجربہ بالکل ایسا ہوگا جیسا انہیں پاس ورڈ آٹو فل استعمال کرنے پر ہوتا ہے۔
اس کے لیے پہلے کسی مخصوص سائٹ اور مخصوص اکاؤنٹ کے لیے ایک پاس کی کو تیار کرنا ہوگا اور اس کے بعد فون ان لاک کرنے والے طریقے (فنگر پرنٹ یا فیس ان لاک وغیرہ) کو استعمال کرنا ہوگا۔
ایک بار ایسا کرنے کے بعد ان تمام ڈیوائسز پر کام کرے گی جن میں گوگل کے پاس ورڈ منیجر کو استعمال کیا جارہا ہوگا۔
اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ فون گم ہونے پر بھی آپ کو تمام اکاؤنٹس تک رسائی حاصل ہوگی۔
ایک پاس کی کو اسی طرح استعمال کیا جاسکتا ہے جیسے اسٹور پاس ورڈ کو کیا جاتا ہے، بس جس اکاؤنٹ کو استعمال کرنا چاہتے ہیں اس کی تصدیق کریں اور فنگرپرنٹ ریڈر یا فیس ان لاک یا جو بھی طریقہ آپ نے منتخب کیا ہو، اس کو استعمال کریں۔
اگر آپ ایپل کی کوئی ڈیوائس استعمال کررہے ہیں تو اگر آپ کسی ایسی سائٹ پر جاتے ہیں جس میں پاس کیز کو استعمال کیا جارہا ہو تو ایک کیو آر کوڈ سامنے آئے گا، جسے اینڈرائیڈ فون سے اسکین کرکے آپ سائن ان ہوجائیں گے۔
فی الحال پاس کیز کا آپشن گوگل پلے سروسز کے بیٹا چینل اور کروم Canary میں دیا گیا ہے مگر جلد یہ تمام صارفین کے لیے دستیاب ہوگا۔