کیا پھلوں کا باقاعدہ استعمال اداسی کو دورکرتا ہے؟

غذا اور صحت کا آپس میں گہرا تعلق ہوتا ہے اور اب ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ فاسٹ فوڈ، پروسیس شدہ غذا اور مرغن کھانوں کے مقابلے میں اگر پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعال کیا جائے تو اس سے ڈپریشن کا خطرہ بھی ٹل جاتا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق برمنگھم میں واقع ایسٹن یونیورسٹی کے ماہرین نے اس ضمن میں 430 افراد پر تحقیق کی ہے جن میں 53 فیصد خواتین شامل تھیں۔ شرکا کی اوسط عمر 40 برس تھی۔ اس تحقیق سےمعلوم ہوا کہ فاسٹ فوڈ اور مرغن غذائیں کھانے سے ذہنی تناؤ اور اینزائٹی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ دن میں پانچ مرتبہ پھلوں کی کچھ نہ کچھ مقدار کھانے سے دماغی صحت بہتر ہوتی ہے اور بالخصوص ڈپریشن میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اداسی، اینزائٹی اور ڈپریشن ہماری تیزرفتار زندگی کا خوفناک عارضہ بن چکی ہےجس میں کروڑوں افراد جکڑے نظرآتے ہیں۔
پھلوں اور سبزیوں میں اینٹی آکسیڈنٹس، فلیوینولز، فائبراور دیگر اہم خردغذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو دماغی افعال پر گہرا مثبت اثر ڈالتے ہیں۔
تحقیق میں شامل پی ایچ ڈی طالبہ نکولا جائن ٹک کہتی ہیں کہ مہنگی ادویہ کے مقابلے میں پھل اور سبزیاں ڈپریشن بھگانے کا ایک سادہ اور آسان حل پیش کررہی ہیں اور عوام کو اسے آزمانا ہوگا۔ اگرچہ اس تحقیق میں 16 سے 80 سال کے افراد شامل تھے لیکن اوسط عمر 40 برس تھی اور ان سے غذائی عادات پر بہت سے سوالات کئے گئے تھے۔
سوالنامے میں غذائی عادات اور ڈپریشن، گھبراہٹ وغیرہ کے متعلق پوچھا گیا تھا۔ جن افراد کے معمول میں پھل اور سبزیاں شامل تھیں ان میں واضح طور پر ڈپریشن کی علامات بہت کم تھیں۔ اگرچہ یہ ایک چھوٹا مطالعہ ہے لیکن ان کی شماریاتی اہمیت نظر انداز نہیں کی جاسکتی۔ تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت محسوس کی گئی ہے۔

کیٹاگری میں : صحت