آذربائیجان: 26 فروری کا دن خوجالے کے ان شہیدوں کی یاد میں منایا جاتا ہے جو1992 میں آرمینیا کی فوج کے ظلم و بربریت کا شکار ہوئے

آزربائیجان میں 26 فروری کو خوجالے کے ان شھہیدوں کی یاد کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے جو 1992 میں آرمینیا کی افواج کے ظلم و بربریت کا شکار ہوئے۔
آزربائیجان کے سرحدی علاقے خوجالے میں 25 اور 26 فروری 1992 کی سرد شب کو آرمینا کی افواج نے سوویت یونین کی انفنٹری رجمنٹ گارڈز کی مدد سے شبخون مارا جس میں بھاری اسلحہ کا استعمال کیا گیا اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کی گئی۔ اس حملے میں خوجالے کے 613 افراد شہید ہوئے جن میں 63 معصوم بچے اور 106 خواتین بھی شامل تھے جبکہ بزرگ شہریوں کی بھی ایک بڑی تعداد بھی درندگی کا شکار ہوئی، اسی دوران 1275 افراد کو یرغمال بنا کر گرفتار کرلیا گیا جو اپنے گھروں کے تہہ خانوں میں پناہ گزین تھے۔
آرمینیائی افواج نے نا صرف معصوم شہریوں کو اپنا شکار بنایا بلکہ ان کی املاک جلائی گئیں، دو ہزار سے زائد رہائشی مکانات کو کھنڈرات میں بدل دیا گیا، سکولوں ہسپتالوں اور کھیتوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ جانوروں کو بھی بے دردی سے مار دیا گیا۔ یہاں یہ بات بھی قابل زکر ہے کہ خوجالے کے جو باسی جان بچا کر دوسرے علاقوں کی جانب بھاگے ان کو بھی اس جنگی جرم کا نشانہ بنایا گیا، بہت ساروں کو گرفتار کیا گیا اور کتنے ہی نہتے ہاتھ شہریوں کو شہید کردیا گیا۔
اس بربریت کی ایک عینی شاہد ہما عباسو نے لکھا کہ کتنے دن وہ اپنے خاندان کے ساتھ جنگلوں میں چھپتے رہے، سرد موسم، غیر موزوں لباس اور سرد ترین موسم نے کتنوں ہی کی جان لے لی، ان سب کو گرفتار کرلیا گیا، ہما کے ایک بیٹے کو ان کے سامنے شہید کردیا گیا جبکہ ایک کو قیدی بنا لیا گیا جو پھر کبھی لوٹ کر نا آیا۔ خوجالے کے باسیوں کے لئے فروری 1992 کا آخری ہفتہ خون آشام ثابت ہوا اور ہما عباسو جیسی کہانیاں خوجالے کے ہر خاندان کا حصہ ہیں۔
اس تاریک شب کی یاد میں آزربائیجان اور جہاں جہاں آزری شہری اور انسان دوست قومیں بستی ہیں 26 فروری کو ان شہدا کی یاد کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن سرکاری اور نجی سطح پر بھی مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے، شہدا کی یادگار پر اکھٹے ہوکر بربریت کا شکار ہونے والوں کی یاد منائی جاتی ہے اور ان کے خاندانوں کو گلے لگایا جاتا ہے اور دنیا کو اس سانحے کی یاد دلائی جاتی ہے جب آرمینیا کی افواج نے سوویت رجمنٹ کے ساتھ مل کر خوجالے میں خون کی ہولی کھیلی۔ پاکستان کی قومی اسمبلی اور سینیٹ نے آذربائیجان کے منصفانہ موقف کی حمایت اور آرمینیائی جارحیت کی مذمت کے لیے خوجالی نسل کشی پر متعدد قراردادیں منظور کیں۔