رانی پور میں پیر کی حویلی میں تشدد سے کمسن بچی فاطمہ کی ہلاکت کیس کے چار ملزمان کو پولیس نے چھوڑ دیا۔ پولیس نے فاطمہ کے مبینہ قتل میں زیر حراست 2 ڈاکٹرز، ایس ایچ او اور نائب قاصد کو شخصی ضمانت پر رہا کردیا، جب کہ 10 روز گزر جانے کے بعد بھی ملزمہ حنا شاہ کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ رانی پور 10 روز قبل بااثر پیر کے گھر جنسی زیادتی اور تشدد سے جاں بحق ہونے والی 10 سالہ فاطمہ کے مبینہ قتل میں گرفتار کئے گئے 5 افراد کو پولیس نے صرف شخصی ضمانت پر رہا کردیا ہے۔ پولیس کیس میں نامزد مرکزی ملزم اسد شاہ کی اہلیہ حنا شاہ کو بھی تاحال گرفتار نہیں کرسکی، جب کہ حنا شاہ کے والد فیاض شاہ بھی پولیس کی گرفت میں نہیں آسکے۔ پولیس کے مطابق مبینہ قتل کیس میں گرفتار کئے گئے ایس ایچ او رانی پور، ہیڈ محرر، 2 ڈاکٹرز اور نائب قاصد کو رہا کیا گیا ہے، تاہم پانچوں کو ضرورت پڑنے پر کسی بھی وقت بلایا جاسکتا ہے۔ پولیس نے 19 اگست کو ملزم اسد شاہ سے تفتیش کے بعد رانی پور اسپتال کا ڈسپنسر امتیاز کو گرفتار کیا تھا، اور پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ ڈسپنسر امتیاز میراسی فاطمہ کا گھر پرعلاج کرتا تھا۔ ایف آئی آر میں نامزد ملزم اسد شاہ نے پولیس کو بتایا کہ رانی پور سرکاری اسپتال کا ڈسپنسر علاج کیلئے آتا رہا تھا۔ دوسری جانب محکمہ صحت سندھ نے انکشاف کیا کہ امتیاز میراسی محکمہ ہیلتھ میں ڈسپنسر نہیں بلکہ نائب قاصد ہے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
- اسلام آباد کے شہریوں کیلئے اچھی خبر، روٹی اور نان کے نئے ریٹس آگئے
- آئی او ایس اپ ڈیٹ، آئی فون صارفین نئی مشکل میں پھنس گئے
- حج کے دوران کون سی غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوگا؟
- ٹی20 ورلڈکپ کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم کا اعلان کب ہوگا؟
- اسرائیل کی نسل کشی اب رفح میں اپنے ہولناک مرحلے پر پہنچ گئی، عالمی عدالت میں سماعت
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015