نہتے فلسطینی عوام پر اسرائیل نے ایک رات میں ڈھائی ہزار حملے کردیے، اسرائیلی حملوں میں مزید 280 فلسطینی شہید ہو گئے۔ غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کو ایک ماہ مکمل ہونے کے بعد شہید فلسطینیوں کی تعداد 9 ہزار 770 ہوگئی ہے، اِن میں 4 ہزار 880 بچے بھی شامل ہیں جبکہ غزہ میں 26 ہزار سے زائد… اسرائیلی بمباری سے شمالی غزہ کھنڈر بن گیا، شمالی غزہ میں اسپتالوں کے اطراف پھرسے بمباری کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔ اسرائیل نے بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہوں کو بھی نہ بخشا اور تین پناہ گزین کیمپوں پر بھی بم برسا دیے، غزہ میں وحشیانہ بمباری کاسلسلہ جاری ہے، وسطی غزہ میں البریج پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج نے گھروں کو نشانہ بنایا، حملے میں اب تک کی اطلاع کے مطابق 20 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں ۔ مکمل اندھیرے اور انٹرنیٹ و مواصلات کے مکمل بلیک آؤٹ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی اور غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کے شدید بے رحمانہ اور سفاکانہ حملے جاری ہیں۔ غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کو ایک ماہ مکمل ہونے کے بعد شہید فلسطینیوں کی تعداد 9 ہزار 770 ہوگئی ہے، اِن میں 4 ہزار 880 بچے بھی شامل ہیں جبکہ غزہ میں 26 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں، وہاں شہید فلسطینیوں کی تعداد 152 ہوگئی ہے، 2100 فلسطینی زخمی ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ برقرار رکھتے ہوئے بین الاقوامی مطالبات کے باوجود غزہ میں جنگ بندی سے انکار کردیا۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بندی نہیں ہوگی۔ حماس کے خلاف جنگ میں اہم کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے کہا کہ اتوار کو فلسطینی سرزمین کو جنوبی اور شمالی غزہ کے دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے “غزہ شہر کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی قابض افواج اس وقت غزہ پٹی کے تمام علاقوں میں زمینی، سمندری اور فضائی راستے سے خوں ریز قتلِ عام اور بلا روک ٹوک بمباری کر رہی ہیں۔ خیال رہے کہ انتہاپسند اسرائیلی وزیر ایمی چائی ایلیاہو کا انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ پر ایٹم بم گرانا خارج از امکان نہیں، فلسطینیوں کو آئرلینڈ یا کسی صحرا میں چلے جانے چاہیے۔ وزیر کے بیان سے اسرائیلی حکومت اور اپوزیشن بھی پریشانی کا شکار ہو گئے جس کے بعد نیتین یاہو نے وزیر کو کابینہ اجلاسوں میں شرکت سے روکتے ہوئے ایٹم بم کے استعمال کے بیان کو حقیقت کے منافی قرار دے دیا۔ تنقید کے بعد جنونی وزیر بھی اپنے بیان سے پھر گیا اور کہا کہ اس نے بطور استعارہ یہ بات کہی تھی اور حماس کے خلاف ہر ممکن طاقت کے استعمال پر زور دیا تھا۔ ریڈیو کول براما کو انٹرویو میں انتہائی دائیں بازو کی پارٹی کے اس وزیر نے کہا کہ غزہ میں کوئی سویلین نہیں ہے، سب قصور وار ہیں۔ اسرائیلی وزیر نے فلسطینیوں کو نازیوں سے تعبیر کیا اور سب کیلئے بلا تفریق مشترکہ سزا کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کو ہونا ہی نہیں چاہیے، فلسطینی جھنڈا لہرانے والے کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ دوسری جانب لاطینی امریکی ممالک کے بعد وسطی افریقا کے ملک چاڈ نے بھی غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے خلاف احتجاجاً اسرائیل سے اپنے اعلیٰ سفارت کار کو واپس بلالیا ہے۔ ادھر کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے جنگ بندی کیلئے خدا کا واسطہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ خدا کے نام پر جنگ بندی کی درخواست کرتا ہوں، غزہ میں انسانی صورتِ حال انتہائی سنگین ہے، بچوں کے بارے میں سوچا جائے، جنگ کے شکار بچوں کا مستقبل ختم کیا جا رہا ہے، امید ہے تنازع پھیلنے سے بچانے کیلئے کام کیا جائے گا۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
- چیمپیئنز ٹرافی 2025: بھارتی ٹیم کے میچز ایک ہی شہر میں رکھنے کی تجویز
- وفاقی حکومت کا آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ
- پولیس پتہ لگائے کراچی سے چوری گاڑیاں اور موبائل فون جاتے کہاں ہیں؟ صدر مملکت
- پپیتا کھانے کے 7 حیران کن طبی فوائد
- شاہ خرچیوں کو کم کر کے مزدور کی تنخواہ میں اضافے کی کوشش کریں گے: وزیراعظم
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015