بھارت میں سرنگ ڈھے جانے سے 40 مزدور پھنس گئے

بھارت کے شمالی علاقے میں کام کے دوران سرنگ ڈھے جانے کے نتیجے میں کم از کم 40 تعمیراتی کارکن پھنس گئے اور ریسکیو حکام ملبے تلے دبے ان کارکنوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق یہ حادثہ ہمالیائی ریاست اتراکھنڈ میں اتوار کی صبح اس وقت پیش آیا جب کارکنوں کا ایک گروپ باہر آرہا تھا اور اور دوسرا گروپ اندر جا رہا تھا۔ جائے حادثہ پر موجود ڈیزاسٹر رسپانس سینٹر کے ایک عہدیدار درگیش راٹھوڑی نے بتایا کہ سرنگ کے اندر تقریباً 200 میٹر (218 گز) حصہ منہدم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اندر تقریباً 40 سے 41 کارکن اندر پھنسے ہوئے ہیں، ملبے تلے دبے افراد کو آکسیجن سپلائی کی جا رہی ہے لیکن مزید ملبہ نیچے آرہا ہے کیونکہ ریسکیو کارکنان رکاوٹ کو ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ساڑھے 4 کلومیٹر لمبی یہ سرنگ سلکیارا اور دندلگاؤں کے درمیان تعمیر کی جا رہی ہے تاکہ ہندوؤں کے دو مقدس ترین مندروں اترکاشی اور یمنوتری کو ملایا جا سکے۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر لکھا کہ میری دعا ہے کہ سرنگ کے اندر پھنسے ہوئے مزدوروں کو بحفاظت باہر نکالا جائے۔ ایک مقامی پولیس افسر نے نیوز ایجنسی ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ کو بتایا کہ وہ بہت پرامید ہیں کہ ان افراد کو بحفاظت بچا لیا جائے گا لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ اس میں کتنا وقت لگے گا۔ یہ سرنگ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پسندیدہ چار دھام روڈ پروجیکٹ کا حصہ ہے جس کا مقصد ملک کے کچھ مشہور ہندو مندروں کے ساتھ ساتھ چین کی سرحد سے متصل علاقوں کے ملک کے بقیہ حصوں کے ساتھ رابطے کو بہتر بنانا ہے۔ بھارت میں بنیادی ڈھانچے جیسے پُل اور سرنگ وغیرہ کی تعمیر کے دوران حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ جنوری میں اتراکھنڈ میں سیلاب میں کم از کم 200 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور ماہرین نے علاقے میں حد سے زیادہ ترقیاتی کاموں کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔