کئی اسرائیلی فوجی پراسرار بیماری سے متاثر

غزہ کے ملحقہ علاقوں میں درجنوں اسرائیلی فوجیوں میں پراسرار بیماری پھیلنے کا خدشہ ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق درجنوں اسرائیلی فوجی لشمانیا (Leishmania) نامی پیراسائٹ بیماری میں متاثر ہیں۔ اسرائیلی اخبار نے طبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی ہسپتالوں میں قائم ڈرمیٹولوجی کلینک درجنوں فوجیوں کے لیبارٹری ٹیسٹ کر رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں میں لشمانیا نامی پراسرار بیماری پھیلنے کا بہت بڑا خدشہ ہے۔ لشمینیا نامی بیماری کیا ہے؟ رپورٹ کے مطابق لشمینیا پیراسائٹ سینڈ فلائی نامی مکھی کے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے، اس کے کاٹنے سے جلد میں انتہائی تکلیف دہ سوزش ہوجاتی ہے جس کے جلد ٹھیک ہونے کے بہت امکانات ہوتے ہیں، بیماری کا علاج نہ کرنے پر زخم جلد پر ہمیشہ کے لیے نشان چھوڑ دیتا ہے۔ یاد رہے اس سے قبل اسرائیل اور نیویارک کی حالیہ تحقیق میں انکشاف میں ہوا تھا کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے اور اسرائیل کی غزہ میں مسلسل بمباری کے بعد ہر تین میں سے ایک اسرائیلی میں ’پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر‘ (پی ٹی ایس ڈی) نامی ذہنی بیماری کی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق وہ لوگ جو ان حملوں سے براہ راست متاثر ہوئے یا جنہوں نے اپنے کسی قریبی رشتہ دار کو کھو دیا، ان میں سے 50 فیصد سے زائد اسرائیلی پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کی علامات میں مبتلا ہیں۔ اس کےعلاوہ رواں ماہ اسرائیل کی وزارت دفاع نے تصدیق کی تھی کہ غزہ میں جنگ کے بعد مجموعی طور پر تقریباً 5 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی زخمی ہوچکے ہیں جن میں 2 ہزار سے زائد فوجی معذور ہیں۔ اسرائیلی رپورٹ کے مطابق زخمیوں میں 58 فیصد سے زائد فوجیوں کی حالت سنگین تھی جس کی وجہ سے ان کے ہاتھوں اور پاؤں کاٹنے پڑے۔