بچے کو سمارٹ فون کس عمر میں دینا چاہیے؟ بل گیٹس کی رائے سامنے آگئی

موجودہ عہد میں بیشتر والدین اپنے کاموں یا مصروفیت کے دوران بچوں کو خاموش کرانے یا ایک جگہ تک محدود رکھنے کے لیے اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ دے دیتے ہیں۔ مگر ماہرین کی جانب سے اس عادت کو بچوں کی جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ بچوں کو کس عمر میں موبائل فون دینا چاہیے؟ اس بارے میں دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک اور ٹیکنالوجی کی دنیا کے بڑے نام بل گیٹس کی رائے جانیں۔ جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ بل گیٹس دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں، تو ہوسکتا ہے کہ آپ کا خیال ہو کہ ان کے بچوں کو بچپن میں نئی ٹیکنالوجی ڈیوائسز اور موبائل فونز استعمال کرنے کا موقع ملا ہوگا۔ مگر یہ خیال حیران کن طور پر غلط ہے۔ کچھ سال قبل بل گیٹس نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ انہوں نے اپنے بچوں پر ٹیکنالوجی کے استعمال پر حیران کن پابندیاں عائد کی تھیں۔ بل گیٹس نے اپنے تینوں بچوں کو 14 سال کی عمر تک موبائل فون رکھنے کی اجازت بھی نہیں دی حالانکہ تینوں کو شکایت تھی کہ ان کے تمام دوستوں کے پاس موبائل فونز موجود ہیں۔ جب ان بچوں کو موبائل فونز مل گئے تو بل گیٹس کی جانب سے ان کے استعمال پر سختی سے نگرانی کی گئی، جبکہ کھانے کی میز پر ڈیوائسز کا استعمال ممنوع تھا۔ بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ‘ہم اکثر ایک وقت طے کردیتے تھے جس کے بعد بچوں کو اسکرین کے ساتھ وقت گزارنے کی ضرورت نہیں ہوتی تھی اور اس طرح انہیں صحیح وقت پر سونے میں مدد ملتی تھی’۔ البتہ بچوں کو اسکول کے کام یا تدریسی سرگرمیوں کے لیے موبائل فونز استعمال کرنے کی اجازت تھی۔ بل گیٹس اپنی دولت کو بھی اپنے تینوں بچوں میں تقسیم کرنے کے خواہشمند نہیں۔ ان کے مطابق ‘مجھے نہیں لگتا کہ بچوں کو اپنی دولت میں حصہ دار بنانا اچھا خیال ہے’۔