ایک فیس بک پوسٹ نے 44 سال سے بچھڑے ماں بیٹے کو ملا دیا

فیس بک کی مدد سے 44 سال سے بچھڑے ماں اور بیٹے ایک دوسرے سے ملنے میں کامیاب ہوگئے، حیران کن بات یہ ہے کہ ماں کو لگتا تھا کہ بیٹا زندہ نہیں جبکہ بیٹے کا بھی ماں کے بارے میں یہی خیال تھا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق 44 سالہ قبل اردن کے ایک شہری کی مصری اہلیہ نے وسام محمد کو جنم دیا تھا، اس جوڑے کے تعلقات اس وقت اچھے نہیں تھے اور طلاق کی کارروائی چل رہی تھی، پیدائش کے 2 ہفتے بعد وسام محمد بیمار ہوئے تو ان کے والد نے اپنی اہلیہ کو بتایا کہ بچے کا اسپتال میں انتقال ہوگیا ہے۔
وسام محمد کے مطابق میرے والد کو ڈر تھا کہ ماں مجھے اپنے ساتھ نہ لے جائے، اس جوڑے کی طلاق ہوگئی اور وسام محمد کی ماں مصر کے شہر قاہرہ اس خیال کے ساتھ چلی گئیں کہ بیٹا زندہ نہیں، 4 دہائیوں تک وسام محمد کا خیال تھا کہ ان کی ماں زندہ نہیں۔
مگر 4 سال قبل انہیں محسوس ہوا کہ شاید ماں زندہ ہوسکتی ہے کیونکہ وکلا خاتون کی موت کا سرٹیفکیٹ تلاش نہیں کرسکے، مگر وہ ماں کو تلاش نہیں کرسکے، 2022 کے شروع میں اردن میں وسام محمد کی ایک رشتے دار نے مصری خاتون کی تصاویر کو دریافت کیا۔
رشتے دار نے وہ تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں اور وسام کے ایک مصری دوست نے یہ پوسٹ دیکھ کر فیس بک پیج مسنگ چلڈرن سے رابطہ کیا، اس فیس بک پیج کا مقصد مشرق وسطیٰ میں گمشدہ بچوں اور ان کے والدین کو آپس میں ملانا ہے جس کی بنیاد 2015 میں رکھی گئی تھی۔
اس فیس بک پیج پر 6 دسمبر کو خاتون کی تصاویر پوسٹ کرکے بتایا گیا کہ وسام محمد اپنی ماں کو تلاش کررہے ہیں، 24 گھنٹے کے اندر فیس بک پیج اس خاتون کو تلاش کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
7 دسمبر کو وسام محمد ماں سے ملنے قاہرہ پہنچے اور ان دونوں کی ملاقات ائیرپورٹ پر ہوئی، شروع میں تو دونوں ایک دوسرے سے دور دور رہے مگر جب وسام محمد نے ماں کے ہاتھوں کو چوما تو پھر دونوں اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور 44 سال بعد پہلی بار گلے ملے۔