پاکستان میں نئی سیاست اور نئے میثاق جمہوریت کی ضرورت ہے: بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں نئی سیاست اور نئے میثاق جمہوریت کی ضرورت ہے، ہم اس کے ذریعے عوام کو پیسہ دینا چاہتے ہیں تاکہ مہنگائی کا مقابلہ کر سکیں۔ کوئٹہ میں پیپلز پارٹی کے 56ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کو نئی سوچ اور نئی سیاست کی ضرورت ہے، تقسیم، نفرت اور انتقام جیسی پرانی طرز سیاست کو نوجوانوں کو دفن کرنا پڑے گا، ایسی طرز سیاست شروع کرنا ہوگی جس میں غریبوں اور کسانوں کو مشکل حالات میں مدد کر سکیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آصف علی زرداری صدر بنے تو کہہ سکتے تھے زبان کاٹنے والے کو جیل میں ڈالتا ہوں، انہوں نے نفرت، تقسیم، انتقام اور انا کی سیاست کو دفن کیا، اگر وہ چاہتے تو جس نے انہیں 12 سال جیل میں رکھا ان سے انتقام لے سکتے تھے، لیکن انہوں نے انا کی سیاست دفن کر کے نئی سیاست قائم کی۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ آصف علی زرداری نے 73 کے آئین کو 18ویں ترمیم کی صورت میں بحال کیا، سی پیک، پاک ایران گیس لائن اور بی آئی ایس پی کی بنیاد رکھی، انہوں نے کسانوں کے جیب میں پیسہ ڈالا تاکہ دوسرے ملکوں سے چیزیں نہ خریدنے پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ ان شا اللہ بلوچستان کا وزیر اعلیٰ جیالہ بنے گا، سب سے بڑا اسپتال بنا کر مفت علاج کی سہولت کوئٹہ سے شروع کروں گا، صحت کے شعبے میں ہمارے تجربے سے بلوچستان کے عوام کو بھی مستفید کریں گے، کوئٹہ سے شروع کر کے پورے بلوچستان میں اسپتال بنائیں گے، نام نہاد سیاستدان کو چیلنج ہے خدمت کرنا سیکھنا ہے تو پیپلز پارٹی سے سیکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کی نمائندگی میں اور آصف علی زرداری کریں گے، یہ وہ آصف علی زرداری ہے جس نے بلوچستان کو اپنے وسائل کا مالک بنایا، سی پیک کیلیے چین کے ساتھ مل کر گوادر پورٹ کی بنیاد ڈالی، ہماری حکومت آئی تو پاک ایران گیس لائن سے خود آپ کو گیس پہنچاؤں گا۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کہ مہنگائی کا مقابلہ کرنا ہے تو ہمت آصف علی زرداری جیسی ہونی چاہیے، مہنگائی کے دروازے پی ٹی آئی نے کھولے، (ن) لیگ کے پاس خزانے کا دروازہ تھا وہ ناکام ہو چکے، آج اس کو مہنگائی لیگ کے نام سے پکارا جا رہا ہے کیونکہ عوام کو معلوم ہے یہ سیاست کے شوباز ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 18ویں ترمیم ختم کرنے کی بات کرنے والے بلوچستان، کے پی، سندھ اور پنجاب کے وسائل پر ڈاکہ مارنا چاہتے ہیں، یہ وسائل اسلام آباد میں بیٹھنے بابوؤں کیلیے ہیں پیپلز پارٹی یہ سازش کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک اور دنیا کو 8 فروری کو سرپرائز دیں گے، جیالہ وزیر اعظم اور جیالہ وزیر اعلیٰ ہوگا، 8 فروری کو الیکشن ہیں کوئی سیاسی جماعت اس پر سنجیدہ نہیں ہے، یہ چاہتے ہیں یہ تمام وسائل اسلام آباد میں بیٹھے بابو لوگوں کیلیے ہوں گے، پیپلز پارٹی اٹھارویں ترمیم پر ڈاکا ڈالنے نہیں دے گی۔