میانمار کی عدالت نے آنگ سان سوچی اور ان کے سابق مشیر کو 3 سال قید کی سزا سنادی  

میانمار کی ایک عدالت نے معزول رہنما آنگ سان سوچی اور ان کے سابق اقتصادی مشیر آسٹریلوی سین ٹرنل کو 3 سال قید کی سزا سنادی۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں پر سرکاری راز ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا، جس میں زیادہ سے زیادہ 14 سال کی سزا ہے تاہم انہوں نے صحت جرم سے انکار کیا۔
آنگ سان سوچی، سین ٹرنل اور ان کی اقتصادی ٹیم کے کئی ارکان ان ہزاروں افراد میں شامل ہیں جنہیں فوج نے گزشتہ سال کے اوائل میں ایک بغاوت کے ذریعے ان کی منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے گرفتار کیا تھا، جن میں سیاستدان، قانون ساز، بیوروکریٹس، طلبا اور صحافی شامل ہیں۔
نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو پہلے ہی علیحدہ علیحدہ مقدمات میں کم از کم 23 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے، جن میں زیادہ تر بدعنوانی کے الزامات سے متعلق ہیں تاہم وہ اپنے اوپر لگے تمام الزامات کو مسترد کرتی ہیں۔