پشاور ہائی کورٹ نے نامزد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا و رہنما تحریک انصاف (پی ٹی آئی) علی امین گنڈا پور اور سینیٹر فیصل جاوید کی اسلام آباد میں درج مقدمات میں راہداری ضمانت منظور کرلی۔ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ابراہیم خان نے علی امین گنڈاپور اور فیصل جاوید کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ تو بہت پرانا مقدمہ ہے، علی امین گنڈا پور کہاں تھے؟ وکیل علی امین گنڈاپور نے جواب دیا کہ ہمیں اس مقدمے کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔ وکیل علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان بنچ نے پہلے ہی مقدمات ضمانت دی ہے۔ دریں اثنا پشاور ہائی کورٹ نے علی امین گنڈا پور کی ضمانت منظور کرلی اور انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ علاوہ ازیں پشاور ہائی کورٹ نے سینیٹر فیصل جاوید کی راہداری ضمانت بھی منظور کرلی اور انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت پیشی کے موقع پر علی امین گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورے پاکستان میں ہمارے اوپر جعلی ایف آئی آر درج کی گئیں، آج بھی ایک کیس. میں عدالت نے ضمانت دے دی ہے، عمران خان بھی جلد رہا ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مختلف جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرنے پر کام کر رہی ہے، عمران خان کے ساتھ مشاورت کے بعد کابینہ تشکیل کے معاملات طے کیے جائیں گے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی کابینہ میں وزرا کے لیے نام شارٹ لسٹ کرلیے ہیں، فیصلہ عمران خان کریں گے، عمران خان جو فیصلہ کریں گے وہ سب کو قبول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ تکالیف سے بھاگیں ہیں ان کی جگہ نہیں، ہمیں پتا چل گیا ہے کہ سخت حالات میں کس نے مقابلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاق سے اپنا حق لیں گے، اس میں کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015