لاپتا افراد کیس، وزیراعظم کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی

لاپتا افراد کے کیس کی سماعت کیلئے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے ہیں۔
وزیراعظم کی عدالت آمد کے پیش نظر سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے، جہاں خاردار تاریں اور بیرئیرز لگا کر اطراف کی سڑکیں بند کردی گئیں۔ کمرہ عدالت میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بھی بند ہے۔ وزیراعظم کا سیکیورٹی اسٹاف بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں موجود ہے۔
مریم اورنگزیب اور اعظم نذر تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ عدالت پہنچے۔
عدالتی کمرے میں لاپتا صضافی مدثر ناروکا بیٹے بھی موجود ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کمرہ عدالت میں مدثر نارو کے بیٹے کو دلاسہ دیا۔
کیس کی سماعت میں شرکت کیلئے لاپتا افراد کے لواحقین اور آمنہ مسعود جنجوعہ بھی موجود ہیں۔
وزیراعظم کی لاپتا افراد کے لیے قائم وفاقی کابینہ کی خصوصی کمیٹی کی یقین دہانی پر لاپتا افراد نے کوئٹہ میں پچاس روز سے جاری دھرنا ختم کردیا ہے۔ کمیٹی سے کامیاب مذاکرات کے بعد لاپتا افراد نے اکیس جولائی سے زرغون روڈ پر ریڈ وزن میں جاری دھرنا ختم کیا۔ وفاقی وزیررانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ لاپتا افراد کی بازیابی کیلئے تمام فریقین کا تعاون درکار ہے۔ وفاقی وزیر قانون بیرسٹر اعظم نزیر تارڑ، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور شازیہ مری سمیت آٹھ رکنی کمیٹی نے دھرنے میں بیٹھے مظاہرین سے مزاکرات کیے۔
وزیر قانون بیرسٹر اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ وفاقی حکومت خلوص نیت سے لاپتا افراد کا مسئلہ کرنا چاہتی ہے۔
وفاقی کابینہ کی خصوصی کمیٹی نے کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی وزراء سے ملاقات کی اور لاپتا افراد سے متعلق اجلاس میں چیف سیکریٹری اور متعلقہ حکام سے بریفنگ لی۔