ایشیا کپ کے بڑے میچ میں بھارت کو شکست دینے کیلئے عزم ہیں: بابر اعظم

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ گزشتہ روز نیپال کے خلاف شان دار فتح کے ساتھ اپنی مہم کا آغاز کرنے کے بعد روایتی حریف بھارت کے خلاف ایشیا کپ کے بڑے مقابلے کے لیے پرعزم ہے۔ غیرملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق بابر اعظم نے ایشیا کپ میں ناتجربہ کار ٹیم نیپال کے خلاف ٹیم کی بہترین کارکردگی کا تسلسل جاری رکھنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ مقابلے کے لیے تیار ہیں۔ بابر اعظم نے ملتان میں کھیلے گئے ایشیا کپ کے پہلے میچ میں 151 اور افتخار احمد نے ناقابل شکست 109 رنز بنا کر پاکستان کو مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں پر 342 تک پہنچا دیا تھا۔ ٹورنامنٹ کی شریک میزبان ٹیم نے ایشیا کپ میں ڈیبیو کرنے والی نیپال کو 23.4 اوورز میں 104 رنز پر آؤٹ کرکے باآسانی شکست دی تھی۔ بابر اعظم، جن کو اپنی 19ویں ایک روزہ سنچری کے لیے پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا تھا، نے کہا کہ یہ کھیل بھارت کے خلاف میچ کے لیے اچھی تیاری تھی کیونکہ اس سے ہمازا عزم پختہ ہوا۔ بابر اعظم نے کہا کہ بھارت اور پاکستان ہمیشہ زیادہ شدت سے کھیلتے ہیں، ہم ہر میچ میں 100 فیصد دینا چاہتے ہیں، امید ہے کہ وہاں بھی ایسا ہی کریں گے۔ بابر ون ڈے کرکٹ میں ٹاپ رینک والے بلے باز ہیں اور دائیں ہاتھ کے پرعزم کھلاڑی ہیں جنہوں نے اپنی شاندار بلے بازی سے یہ ثابت کیا۔ پاکستان کے دونوں اوپنرز جلد آؤٹ ہوگئے افتخار احمد کے شامل ہونے سے قبل بابر اعظم نے محمد رضوان کے ساتھ مل کر فاتحانہ آغاز کیا۔ بابر اعظم نے 50 رنز بنانے کے لیے 72 گیندیں لیں لیکن اور 109 گیندوں پر سنچری بنا ڈالی۔ بعدازاں انہوں نے ٹی ٹوئنٹی فیشن میں بلے بازی کی اور اگلی 22 گیندوں پر 51 رنز بنائے۔ بابر اعظم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’جب میں گیا تو گیند ٹھیک سے نہیں آ رہی تھی، اس لیے میں رضوان کے ساتھ اننگز بنانے کی کوشش کر رہا تھا‘۔ انہوں نے کہا کہ افتخار احمد نے بھی اچھی اننگز کھیلی اور جب وہ اندر آئے تو میں نے انہیں اپنا نیوٹرل کھیل کھیلنے کو کہا اور وہ دو تین چوکے مارنے کے بعد پرسکون تھے۔ واضح رہے کہ قومی ٹیم اب بھارتی ٹیم کا مقابلہ کرنے کے لیے پالی کیلے کے لیے اڑان بھرے گی کیونکہ بھارت نے سیاسی تعلقات میں تناؤ کی وجہ سے پاکستان کا سفر کرنے سے انکار کر دیا تھا۔