جسم سے کیلوریز کو کیسے کم کیا جائے؟

جسمانی وزن میں اضافہ یا موٹاپے کی سب سے بڑی وجہ ہمارا طرز زندگی اور صحت مند سرگرمیوں سے دوری ہے۔ ہم روزانہ کی بنیاد پر ایسے کھانے کھا رہے ہوتے ہیں جس کے باعث جسم میں کیلوریز جمع ہوجاتی ہیں جو وزن میں اضافے کا سبب ہے۔ کیا آپ جسم سے کیلوریز آسانی اور تیزی سے کم کرنا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو درج ذیل آسان عادتیں اپنا لیں۔ پرسکون نیند رات کو دیر تک جاگنے سے ہماری نیند پوری نہیں ہوتی جس کے سبب بھی وزن بڑھتا ہے، اگر آپ اپنے جسم سے کیلوریز کو کم کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو 7 سے 8 گھنٹے کی پرسکون نیند لینا ضروری ہے۔ اگر آپ کا نظام مدافعت مضبوط ہوگا تو ہی جسم سے کیلوریز ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ پانی کا زیادہ استعمال صحت کا راز پانی میں چھپا ہے، زیادہ پانی پینے سے ناصرف جسم سے زہریلے مادے نکل جاتے ہیں بلکہ اس سے میٹابولزم بھی بہتر ہوتا ہے جس کے ذریعے کیلوریز کم کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ جسم پانی کے ذریعے کیلوریز جلاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر کوئی شخص روزانہ آٹھ گلاس  پانی پپتا ہے تو اس کا جسم زیادہ کیلوریز جلائے گا، اس کے مقابلے میں جو اس سے کم پانی پیتا ہو۔ اس لیے کھانے سے قبل پانی ضرور پینا چاہیے۔ اسی طرح پیسٹری یا آلو کی چپس کے بجائے تازہ پھل اور سبزیاں کھانی چاہییں۔ چہل قدمی یا دوڑنا رننگ یعنی دوڑ لگانا ایک آسان ورزش ہے جس کے ذریعے کیلوریز کو جسم سے جلانے میں مدد ملتی ہے۔ رسی کودنا بچپن میں سب ہی کو رسی کودنا پسند ہوتا ہے، یہ ایک بہترین ورزش ہے جو جسم سے کیلوریز کو جلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ انرجی ڈرنکس انرجی ڈرنکس میں ایسے اجزا ہوتے ہیں جو جسم میں میٹابولزم میں اضافہ کرتے ہیں۔ یہ کیفین سے بھرے ہوتے ہیں جو جسم میں توانائی کی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں۔ بعض اوقات ان کے اندر امینو ایسڈ ٹورائن ہوتا ہے جو کیلوریز جلاتا ہے۔ البتہ انرجی ڈرنکس ہائی بلڈ پریشر، مایوسی اور نیند کے مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔ اس لیے بچوں اور نوعمر لڑکوں کو اس سے منع کیا جاتا ہے۔ ہلکی پھلکی غذا ہلکی پھلکی غذا کھاتے رہنے سے وزن برقرار رہتا ہے اس میں اضافہ نہیں ہوتا۔ ہر تین سے چار گھنٹوں کے بعد بعد ہلکی پھلکی غذا کھا لینے سے جسم میں میٹابولزم کی شرح برقرار رہتی ہے۔ اس کی وجہ سے جسم میں زیادہ کیلوریز جلتی ہیں۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو افراد دن میں ہلکا پھلکا کھاتے رہتے ہیں وہ درحقیقت کم غذا کھاتے ہیں۔ گرم مصالحے تیز مصالحے والے کھانوں میں قدرتی کیمیائی مادے ہوتے ہیں جو میٹابولزم کی مقدار کو بڑھاتے ہیں۔ اس لیے کھانے میں سرخ یا کالی مرچ کے ایک چمچ کا اضافہ کرنے سے کھانے کے فوائد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اگر آپ اس کا معمول بنا لیتے ہیں تو فوائد میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس لیے کھانے میں سرخ یا کالی مرچ کا استعمال ضرور کریں۔ پروٹین والی غذائیں انسانی جسم پروٹین کو ہضم کرتے وقت کیلوریز زیادہ مقدار میں جلاتا ہے جبکہ چکنائی والی اشیا کھائی جائیں تو کم کرتا ہے۔ اس لیے چکنائی والی اشیا کی جگہ پروٹین سے بھرپور غذا کو ترجیح دینی چاہیے۔ اس سے میٹابولزم میں اضافہ ہوگا۔ جن غذاؤں میں پروٹین کی اچھی مقدار ہوتی ہے ان میں گائے کا گوشت، مچھلی، مرغی، انڈے، کم چکنائی والا دودھ اور گری دار میوے شامل ہیں۔ بلیک کافی اگر آپ کو بلیک کافی پسند ہے اور آپ اعتدال کے ساتھ پیتے ہیں تو آپ کے جسم میں توانائی کی مقدار دیگر سے زیادہ ہو گی۔ کافی پینے سے جسم میں میٹابولزم کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔ اسی طرح ورزش اور کھیل کے دوران آپ کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ سبز چائے سبز چائے پینے سے کیفین اور اینٹی آکسیڈینٹس کے مشترکہ فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ یہ ایسے مادے ہیں جن سے جسم کو گھنٹوں میں فائدہ پہنچتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق کسی بھی قسم کی چائے کے دو سے چار کپ پینے سے جسم 17 فیصد کیلوریز زیادہ جلاتا ہے۔ اس کے ساتھ ورزش بھی کرنی چاہیے۔ سخت خوراک سے پرہیز کسی سخت غذا میں 1200 سے 1800 تک کیلوریز ہوتی ہیں۔ یہ انسانی جسم کے لیے کافی نقصان دہ ہوتی ہیں۔ اگرچہ ان کی وجہ سے وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے عضلات کمزور ہو جاتے ہیں اور میٹابولزم سست ہو جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں جسم کیلوریز تیزی سے جلاتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت