خیبر پختونخوا کے سنسنی سے بھرپور سینیٹ انتخابات کا معرکہ مکمل ہو گیا۔ گنڈاپور کا اپوزیشن کے ساتھ فارمولا بھی کامیابی سے ہمکنار، نتائج کے مطابق حکومت کے چھ اور اپوزیشن پانچ سینیٹر منتخب ہو گئے۔ جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار مراد سعید کو سب سے زیادہ چھبیس ووٹ ملے ، حکومتی ناراض امیدوار خرم… لیکشن کمیشن کی جانب سے ریٹرننگ آفیسر نے فارم اٹھاون کے مطابق جیت کے سرٹیفکٹیس جاری کر دیئے۔ خیبر پختونخوا میں سینیٹ کی 7 جنرل ، 2 خواتین اور2 ٹیکنوکریٹ کی نشست پر انتخابات ہوئے ، پولنگ کا آغاز دن 11 بجے ہوا ، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے سب سے آخری ووٹ کاسٹ کیا۔ سپیکر بابر سلیم سواتی ، اپوزیشن لیڈر عباد اللہ سمیت کل 145 اراکین صوبائی اسمبلی نے ووٹ ڈالے، پولنگ کے لیے ڈیڑھے گھنٹے کا اضافی وقت بھی دیا گیا۔ انتخاب میں جنرل نشستوں میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں میں سے مراد سعید، فیصل جاوید، نور الحق اور مرزا آفریدی کامیاب ہوئے۔ مراد سعید کو 26 ، فیصل جاوید 22 ، نوارلحق قادری کو 21 اور مرزا آفریدی بھی 21 ووٹ ملے ، ناراض پی ٹی آئی امیدوار خرم ذیشان کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔ جنرل نشست میں اپوزیشن اتحاد کی طرف سے پیپلزپارٹی کے طلحہ محمود، جمعیت علمااسلام کے مولانا عطا الحق درویش اور مسلم لیگ ن کے نیاز احمد سینیٹر منتخب ہو ئے ہیں۔ طلحہ محمود ، 17مولانا عطا الحق درویش 18 اور نیاز احمد نے بھی 18 ووٹ حاصل کیے۔ خیبر پختونوا، اسمبلی سے خواتین کی نشست پر پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدوار روبینہ نا ز اور پیپلزپارٹی کی روبینہ خالد سینیٹرز بن گئیں۔ روبینہ ناز کو 89 اور روبینہ خالد کو 52 ووٹ ملے ، ٹیکنوکریٹس کی نشست پر حکومتی امیدوار اعظم سواتی 89اور جے یو آئی کے دلاور خان52 ووٹ لیکر سینیٹر منتخب ہو گئے۔
