اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ 6 ستمبر یومِ دفاع و شہداء ہماری تاریخ کا روشن اور حوصلہ افزا باب ہے۔ اس دن ہم ایک متحد اور پرعزم قوم کی حیثیت سے اپنی بہادر مسلح افواج اور ثابت قدم عوام کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے ہمیشہ ایمان، جذبے اور غیر معمولی… وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ 6 ستمبر ہماری قومی تاریخ میں بہادری، اتحاد اور قربانی کی لازوال علامت ہے۔ ساٹھ برس قبل ہماری مسلح افواج نے عوام کے بھرپور تعاون سے دشمن کی جارحیت کو ناکام بنا کر ثابت کیا کہ پاکستان ایک جری قوم ہے جو اپنی خودمختاری اور سالمیت کا تحفظ بخوبی کر سکتی ہے۔ صدر زرداری نے مزید کہا کہ اس سال 6 ستمبر کو “معرکۂ حق” کے تناظر میں خاص اہمیت حاصل ہے۔ 1965 میں ہماری افواج نے بے مثال حوصلہ اور فرض شناسی دکھائی، اور مئی 2025 میں بھارت کے خلاف آپریشن “بنیان المرصوص” میں ہمارے سپوتوں نے ایک بار پھر اپنی جرأت و جانفشانی سے تاریخ رقم کی۔ ان کا کہنا تھا کہ زمینی، فضائی اور بحری افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتیں ثابت کرتی ہیں کہ پاکستان کا دفاع ناقابلِ تسخیر ہے، کیونکہ اس کی بنیاد عوام کے لازوال جذبے اور مسلح افواج کے غیر متزلزل عزم پر ہے۔ بطور سپریم کمانڈر میں اعادہ کرتا ہوں کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو جدید تقاضوں کے مطابق اپ گریڈ کرتے رہیں گے۔ صدر نے کہا کہ موجودہ دور میں ہائبرڈ اور پانچویں نسل کی جنگوں میں پروپیگنڈا، غلط معلومات اور نفسیاتی ہتھکنڈے نئے ہتھیار بن چکے ہیں۔ ایسے میں ضروری ہے کہ ہم اپنی فوجی طاقت کے ساتھ ساتھ معلوماتی اور ابلاغی محاذ کو بھی مضبوط بنائیں۔ ریاست کے ستون اور نوجوان نسل کو ان چیلنجز کا مقابلہ حکمت، استقامت اور اتحاد سے کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا دیرینہ تنازعہ خطے کے عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے، جس کا منصفانہ حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تلاش کرنا ہوگا۔ مزید برآں، فلسطین کے المناک حالات دنیا سے یہ تقاضا کرتے ہیں کہ فلسطینی عوام کے خلاف مظالم اور نسل کشی کو روکا جائے۔ ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔ آئیے!آخر میں، اس یومِ دفاع و شہداء پر یہ عہد کریں کہ ہم ثابت قدم، باہمت اور متحد رہیں گے تاکہ شہداء کی قربانیوں کو توقیر ملے۔ ہمارا دفاع ناقابل تسخیر رہے اور ہماری آئندہ نسلوں کو ایک مضبوط، خوشحال اور پرامن پاکستان ورثے میں ملے۔ شہداء کے خاندان ہماری عزت ہیں اور غازیوں کی قربانیاں ہماری مقدس امانت ہیں۔ ستمبر کا جذبہ ہمیشہ ہماری مسلح افواج کی بے خوفی اور ہماری قوم کی استقامت میں جھلکے گا۔ کوئی بھی چیلنج ہمیں خودداری اور خودمختاری کے راستے سے منحرف نہیں کر سکتا۔ پاکستان کی مسلح افواج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔۔! وزیراعظم محمد شہباز شریف نے یوم دفاع کےموقع پر اپنے پیغام میں کہاہےکہ 6 ستمبر ہماری قومی تاریخ میں بہادری، اتحاد اور عزم کے دن کے طور پر نقش ہے۔ ساٹھ سال قبل ہماری بہادر مسلح افواج نے عوام کے بھرپور تعاون سے دشمن کی جارحیت کو ناکام بناتے ہوئے ثابت کیا کہ پاکستان ایک بہادر قوم ہے جو اپنی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔ 1965 کا وہ ناقابل تسخیر جذبہ آج بھی زندہ ہے جیسا کہ حالیہ معرکہ حق میں ایک بار پھر ہماری مسلح افواج اور عوام بیرونی جارحیت کے خلاف آہنی دیوار کی طرح ایک ساتھ کھڑے رہے۔ ہماری فوج، بحریہ اور فضائیہ نے بے مثال پیشہ ورانہ مہارت، جدید جنگی مہارتوں اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیف آف آرمی اسٹاف کے تزویراتی وژن کے ذریعے دشمن کے تکبر کو اپنی پرعزم قوت سے کچلتے ہوئے نئی تاریخ رقم کی۔ آج کے دن ہم اپنے بہادر شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور اپنے غازیوں کو، جن کی جرات آئندہ نسلوں کیلئے ایک مثال ہے۔ پاکستان دنیا کے ساتھ پرامن بقائے باہمی اور تعمیری روابط کی پالیسی پر کاربند ہے۔ اس کے باوجود ہم مسلسل بھارتی اشتعال انگیزیوں اور بدلتے ہوئے علاقائی تناظر کی حقیقت سے غافل نہیں رہ سکتے۔ ہم اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط اور جدید بنانے کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی اور اپنی سرحدوں میں سرگرم غیر ملکی پراکسیوں کے دوہرے خطرے کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔ ہماری بہادر مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی استقامت اور قربانیوں سے فتنہ الخوارج اور فتنہ الھندوستان کی عفریت کو ختم کرنے میں بے پناہ پیش رفت کی ہے۔ اس مشن کی تکمیل تک قوم ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ آج کے دن، ہم ہندوستان کے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے مظلوم لوگوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں، جنہوں نے کئی دہائیوں کی وحشیانہ ریاستی دہشت گردی کو برداشت کیا ہے۔ ان کی جدوجہد آزادی کو طاقت سے دبایا نہیں جا سکتا۔ ہم فلسطین میں جاری مظالم کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں اور عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ شہریوں کے تحفظ اور غزہ کے لوگوں کو ضروری انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائے۔ قومی دفاع معاشی استحکام کے بغیر ممکن نہیں۔ ذاتی اختلافات سے بالاتر ہو کر اور اجتماعی بھلائی کے لیے کام کرنے سے ہی ہم پائیدار خوشحالی اور خود انحصاری حاصل کر سکتے ہیں۔ آئیے، اس یوم دفاع و شہدا پر قائداعظم کے ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کے لازوال اصولوں کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کریں اور ایک محفوظ، متحد اور خوشحال پاکستان کی تعمیر کے لیے مل کر محنت کرنے کا اعادہ کریں۔ پاکستان مسلح افواج زندہ باد۔۔پاکستان پائندہ آباد۔۔!
