بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑے جانے کے بعد دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے، جس سے نشیبی علاقوں کی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق ہیڈ گنڈا سنگھ والا پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 53 ہزار 825 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، جبکہ دریائے ستلج کے دیگر مقامات پر بھی پانی… اعداد و شمار کے مطابق ہیڈ سلیمانکی پر آمد و اخراج 1 لاکھ 32 ہزار 916 کیوسک اور بورے والا کے قریب جملیرا میں بہاؤ 1 لاکھ 60 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔ اسی طرح ہیڈ اسلام پر 1 لاکھ 3 ہزار 465 کیوسک اور میلسی ہیڈ سائفن پر 93 ہزار 343 کیوسک پانی ریکارڈ کیا گیا۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن لاہور نے دریائے راوی میں بھی اونچے درجے کے سیلاب کی تصدیق کی ہے۔ ہیڈ بلوکی پر بہاؤ بڑھ کر 1 لاکھ 57 ہزار کیوسک ہوگیا ہے، تاہم ہیڈ سدھنائی پر کمی دیکھنے میں آئی ہے، جہاں بہاؤ 1 لاکھ 1 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ دریائے چناب میں بھی صورت حال تشویشناک ہے، جہاں چنیوٹ کے مقام پر بہاؤ 4 لاکھ 48 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے، جسے اونچے درجے کا سیلاب قرار دیا گیا ہے۔ ادھر دریائے سندھ کے گڈو، سکھر اور کوٹری بیراجوں پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ حکام نے متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات مزید سخت کرنے کی ہدایت دی ہے۔ سندھ میں بیراجوں پر پانی کی صورتحال محکمہ اطلاعات سندھ کے مطابق گڈو بیراج پر اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 360976 کیوسک جب کہ ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج 325046 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ سکھر بیراج پر اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 329648 کیوسک جب کہ ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج 278398 کیوسک ریکارڈ ہوا۔ کوٹری بیراج پر اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 237922 کیوسک اور ڈاؤن اسٹریم میں اخراج 215567 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تریموں پر اس وقت پانی کی آمد و اخراج 375593 کیوسک ہے۔ پنجند اپ اسٹریم پر پانی کی آمد و اخراج 206439 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے سندھ پی ڈی ایم اے کی جانب سے 8 کشتیاں (او بی ایمز سمیت) کمشنر آفس سکھر روانہ کردی گئیں۔ اس کے علاوہ 4 کشتیاں کمشنر آفس لاڑکانہ ، 4 کشتیاں کمشنر آفس شہید بینظیر آباد ، 5 کشتیاں پاکستان نیوی (سکھر) کو روانہ کردی گئی ہیں۔ پی ڈی ایم اے سندھ کی جانب سے ریسکیو 1122 حیدرآباد کو 1 او بی ایم روانہ کردی گئی ۔ ملک کے مختلف بیراجز پر پانی کی صورتحال پراونشل رین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل حکومت سندھ کے مطابق پاکستان کے مختلف بیراجز پر پانی کے بہاؤ کی صورتحال اس طرح سے ہے کہ پنجند بیراج پر پانی کا آمد اور اخراج برابر رہا۔ دونوں 306,740 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ ٹرمو بیراج پر بھی آمد اور اخراج 412,992 کیوسک رہا جب کہ تونسہ بیراج پر آمد 238,312 کیوسک اور اخراج 224,872 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ اسی طرح گڈو بیراج پر آمد 360,976 کیوسک اور اخراج 325,046 کیوسک رہا۔ سکھر بیراج پر آمد 329,648 کیوسک جبکہ اخراج 278,398 کیوسک رہا۔ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 237,922 کیوسک اور اخراج 215,567 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
