یوکرین کے دارالحکومت کیف میں روسی ڈرون اور میزائل حملوں نے پہلی بار مرکزی سرکاری عمارت کو شدید نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں عمارت کی چھت اور بالائی منزلوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ حملے میں ایک شیر خوار بچے سمیت تین افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔ رائٹرز کے مطابق یوکرینی حکام نے بتایا کہ روس نے ایک ہی رات میں 805 ڈرون اور 13 میزائل داغے، جن میں سے 751 ڈرون اور چار میزائل فضائی دفاعی نظام نے تباہ کر دیے۔ کیف کے مختلف علاقوں میں رہائشی عمارتیں بھی ڈرون ملبے سے متاثر ہوئیں، جس سے کئی مقامات پر آگ لگی اور متعدد عمارتیں جزوی طور پر منہدم ہو گئیں۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک شیر خوار بچہ، ایک نوجوان خاتون اور ایک بزرگ خاتون شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں ایک حاملہ خاتون بھی شامل ہے۔ یوکرین کی وزیراعظم یولیا سویریدینکو نے کہا کہ “ہم عمارتیں دوبارہ تعمیر کر سکتے ہیں، مگر ضائع ہونے والی زندگیاں واپس نہیں آئیں گی۔ دشمن مسلسل ہمارے شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔” یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے بھی روسی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مدد کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ روس شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنا رہا ہے۔ یہ دہشت گردی ہے اور دنیا کو اسے روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔
