چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ نظام انصاف میں جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے استعمال کو فروغ دینا چاہیے تاکہ مقدمات کی سماعت اور فیصلہ سازی کے عمل کو تیز اور مؤثر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں مقدمات کے جلد نمٹانے کو اولین ترجیح دی جائے، تاکہ شہریوں کو انصاف… جوڈیشل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ ہمیشہ قانون کی بالادستی کے لیے کام کیا۔ عہدہ سنبھالنے کے بعد اصلاحات کی ضرورت محسوس کی، پانچ بنیادوں پر اصلاحات کا آغاز کیا ہے۔ کانفرنس میں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کے ساتھ ساتھ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان۔ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدے داران نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں ای سروسز کا آغاز کیا جا چکا ہے، ڈیجیٹل کیس فائلنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے قانون کو مؤثر بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدالتی نظام میں شفافیت اور آسانیوں سے سائلین کو فوری انصاف ملے گا۔
