ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 5 دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر اور حوالدار شہید

بلوچستان کے ضلع ژوب میں سمبازا کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران 5 دہشت گرد مارے گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کے میجر اور ایک حوالدار شہید ہوگئے۔ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کا گھیراؤ کیا گیا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 5 دہشت گردوں کو ہلاک… پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے 8 اور 9 اکتوبر 2023 کی درمیانی شب ضلع ژوب کے علاقے سمبازا میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی۔ بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کا گھیراؤ کیا گیا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 5 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ فائرنگ کے تبادلے میں کارروائی کی سربراہی کرنے والے پاک فوج کے 31 سالہ میجر سید علی رضا شاہ، جن کا تعلق ضلع سرگودھا سے تھا اور پنجاب کے ضلع وہاڑی سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ حوالدار نثار احمد نے بہادری سے مقابلہ کیا اور شہادت پائی۔ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج کو اپنے بہادر جوانوں پر فخر ہے اور مادر وطن کے لیے ان کی قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کرتی ہیں، اس سے ہمارے ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کا ہمارا عزم مزید مضبوط ہوگا۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ملحقہ علاقوں میں کارروائی کی جارہی ہے تاکہ کسی دہشت گردی کی موجودگی کی صورت میں اس کا خاتمہ کیا جائے۔ واضح رہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے قبل 29 ستمبر کو سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے ژوب میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کی افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 4 جوان شہید ہوگئے تھے۔ کوئٹہ کے قریب والی تنگی میں 15 ستمبر کو بلوچستان میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جہاں 3 دہشت گرد ہلاک جبکہ پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا تھا۔ یاد رہے کہ 12 جولائی کو ژوب میں واقع گیریژن میں دہشت گردوں کے حملے میں 9 فوجی جوان شہید اور جوابی کارروائی میں 5 دہشت مارے گئے تھے۔ رواں ماہ کے اوائل میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی جانب سے ترتیب دیے گئے اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ اگست میں دہشت گردوں کے حملوں کی تعداد 9 ماہ کے دورانیہ میں ماہانہ بنیاد پر سب سے زیادہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اگست میں ملک بھر میں 99 حملے کیے گئے تھے، جو نومبر 2014 کے بعد کسی بھی مہینے کی سب سے بڑی تعداد تھی۔