پشاور کی اپیلیٹ ٹربیونل نے رہنما پاکستان تحریک انصاف مراد سعید کے سینیٹ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل منظور کرلی۔ اپیلیٹ ٹریبونل کے جج جسٹس شکیل احمد نے مقدمے کی سماعت کی، سماعت کے آغاز پر مراد سعید کے وکیل نے کہا کہ مراد سعید کے اکاؤنٹ میں موجود رقم کو سرمایہ کاری کہا گیا جو غلط ہے۔ اس پر وکیل شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسر نے 6 اعتراضات کو ریکارڈ کیا ہے۔ وکیل مراد سعید نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مراد سعید پر اعتراض ہے کہ وہ مفرور ہیں، مفرور ہونے پرکاغذات مسترد نہیں ہوسکتے ہیں یہ ہائی کورٹ کے فیصلے موجود ہے۔ اس پر جسٹس شکیل احمد نے دریافت کیا کہ کیا وہ اب بھی مفرور ہیں؟ وکیل نے بتایا کہ جی ابھی بھی مفرور ہیں، جج نے ریمارکس دیے کہ پھر تو ان کو ضمانت لینی چاہیے۔ وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مراد سعید کی جان کو خطرہ ہے اس لیے وہ سامنے نہیں آرہے، امید ہے سینیٹر بننے کے بعد تھوڑی آسانی پیدا ہوجائے گی، مراد سعید کے خلاف مقدمات کی تفصیل کے لیے بھی کیس دائر کرچکے ہیں، مراد سعید کے کاغذات پر جعلی دستخط کا اعتراض بھی لگایا گیا ہے، ہمارے پاس ویڈیو موجود ہے کہ کاغذات پر مراد سعید نے خود دستخط کیے ہیں، ہم نے ریٹرننگ افسر کو ویڈیو دکھائی بھی تھی۔ اس موقع پر وکیل شکایت کنندہ نے کہا کہ مراد سعید نے قومی اسمبلی کے لیے کاغذات میں 9 مقدمات کا ذکر کیا مگر سینیٹ انتخابات میں ان مقدمات کا کوئی ذکر ہی نہیں، سینیٹ انتخابات میں مزید 10 مقدمات کا ذکر کیا ہے لیکن پہلے والوں کا نہیں، علم میں ہونے کے باوجود مراد سعید نے کاغذات میں تفصیل نہیں دی، مراد سعید نے دو مرتبہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اور جرمانہ بھی جمع نہیں کیا۔ اس پر وکیل مراد سعید نے بتایا کہ انہوں نے جرمانہ جمع کیا ہے، ہمارے پاس اصلی رسید بھی موجود ہیں۔ وکیل شکایت کنندہ نے مزید کہا کہ کاغذات میں بینک اکاؤنٹ میں موجود رقم کو ظاہر نہیں کیا گیا۔ جسٹس شکیل احمد نے وکیل مراد سعید سے استفسار کیا کہ کاغذات میں یہ کیوں ظاہر نہیں کیا؟ وکیل نے جواب دیا کہ ہم نے فارم میں نہیں لکھا لیکن کاغذات کے ساتھ ایف بی آر کی رپورٹ لگائی ہے۔ اس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ اپیل بھی مراد سعید نے جمع نہیں کی، اگر مسئلہ نہیں تو مراد سعید کو لے کر آئیں، کاغذات بھی فوری منظور ہوجائیں گے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت ضمانت دے دیں ابھی عدالت میں پیش کرکے لاتا ہوں۔ بعد ازاں ایپلیٹ ٹربیونل نے مراد سعید کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چند گھنٹے بعد فیصلہ سناتے ہوئے ایپلیٹ ٹربیونل نے مراد سعید کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل منظور کرلی اور پی ٹی آئی سینیٹ انتخابات کے لیے اہل قرار پائے۔ ایپلیٹ ٹربیونل نے خرم زیشان کے اپیل بھی منظور کرلی۔ یاد رہے کہ 12 مارچ کو سینیٹ انتخابات کے لیے مراد سعید کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے تھے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
- پاسپورٹ بنوانے والوں کیلئے اہم خبر آگئی
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ چیئرمین پی سی بی نے بتا دیا
- ایمل ولی خان بلا مقابلہ عوامی نیشنل پارٹی کے صدر منتخب
- بھارتی رہنماؤں کے پاکستان مخالف بیانات سے علاقائی استحکام کو خطرہ ہے: وزیر خارجہ
- آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015