ہنڈا موٹر سائیکلوں کی قیمتوں حیرت انگیز اضافہ

ہنڈا کمپنی نے تمام ماڈل کی موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ڈیلرز کو آگاہ کردیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق یکم نومبر منگل سے ہوگا۔
قیمتوں میں ردوبدل سب سے زیادہ ہنڈا سی بی 150ایف ایس ای کی قیمت میں کی گئی ہے جس کی قیمت 15ہزار روپے کے اضافے سے 3لاکھ 57ہزار900روپے ہوگئی ہے جس کی قیمت پہلے 3لاکھ 42ہزار900روپے تھی۔ سی بی 150کی قیمت بھی 3لاکھ 38ہزار سے بڑھا کر 3لاکھ 53ہزار روپے کردی گئی ہے۔
ہنڈا سی جی 125کی قیمت میں 6ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس سے اس ماڈل کی قیمت ایک لاکھ 85ہزار900روپے ہوگئی ہے جو پہلے ایک لاکھ 79ہزار900روپے تھی۔
سی جی 125سیلف کی قیمت 9ہزار روپے کے اضافے سے بڑھا کر 2لاکھ 19 ہزار 500 روپے کردی گئی ہے جو پہلے 2لاکھ 10ہزار 900 روپے تھی اور سی جی125 ایف کی قیمت 9ہزار روپے کے اضافے سے 2لاکھ 83ہزار900روپے ہوگئی ہے۔
آٹو ڈیلرز کے مطابق پرائیڈر کی قیمت 6ہزار روپے بڑھائی گئی ہے جس سے اس ماڈل کی قیمت 1لاکھ 61ہزار 900روپے تک پہنچ گئی ہے جب کہ سی ڈی 70ڈریم 5ہزار روپے کے اضافے سے ایک لاکھ 29 ہزار 900روپے ہوگئی ہے اسی طرح سی ڈی70 کی قیمت 5ہزار روپے کے اضافے سے ایک لاکھ 21ہزار500روپے تک پہنچا دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کو جواز بنا کر قیمتوں میں ہر دو ماہ اضافہ کیا جاتا رہا ہے۔
اس سے پہلے یکم اگست کو بھی تمام ماڈل کی موٹر سائیکلوں کی قیمتیں بڑھا دی گئیں تھیں لیکن اب جبکہ ڈالر کی قدر مستحکم ہے ہنڈا کی قیمت میں اضافہ کیوں گیا؟ اس حوالے سے چیئرمین ایسوسی ایشن آف پاکستان موٹر سائیکل اسمبلرز ایسوسی ایشن صابر شیخ کاکہنا ہے کہ جن ماڈلز کے بارے میں کمپنی دعویٰ کرتی ہے کہ اس کی90 فیصد ملک کے اندر مینوفیکچرنگ ہوتی ہے جیسے 70سی سی اور125سی سی ہے اس کی قیمتوں میں اضافہ تو سمجھ میں نہیں آتا لیکن بقیہ امپورٹڈ ماڈلز جس کے سارے پرزے باہر سے آتے ہیں اسکی صورتحال مختلف ہے۔
 امپورٹڈ موٹر سائیکلوں کے ایل سیزکے لئے ڈالر ابھی بھی دستیاب نہیں اور ٹیکسز بھی بہت زیادہ ہیں ساڑھے 3 لاکھ کی موٹر سائیکل پر ایک لاکھ روپے تو سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی مد میں دینی پڑتی ہے جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔