جیل بھرو تحریک: گرفتاری دینے کیلئے پی ٹی آئی کارکنوں کی حلف برداری

پاکستان تحریک انصاف کے ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے سابق اراکین اسمبلی اور کارکنوں نے جیل بھرو تحریک کے سلسلے میں عدالتی گرفتاری کا حلف اٹھایا۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری نے مانسہرہ کے علاقے بفہ میں ایک تقریب کے دوران اجتماعی طور پر حلف برداری کی قیادت کی۔
تقریب کے شرکا نے اعلان کیا کہ وہ ملکی آئین کے تقدس اور بالادستی کو نقصان پہنچانے والی قوتوں کے خلاف ڈٹے رہیں گے اور جیل بھرو تحریک کے سلسلے میں اپنی گرفتاریاں پیش کریں گے۔
ی ٹی آئی کے ڈویژنل صدر اور سابق رکن قومی اسمبلی صلاح محمد خان نے ہزارہ ڈویژن کے 8 اضلاع سے سابق قانون سازوں اور کارکنوں کو تقریب میں شرکت کی دعوت دی تھی لیکن ان میں سے صرف چند ہی کارکنوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر صلاح محمد خان کے علاوہ سابق اسپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی، وزیراعلیٰ کے سابق مشیر بابر سلیم سواتی اور سابق وزیر قلندر لودھی نے بھی شرکت کی۔
سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی قانون کی پاسداری کرنے والی سیاسی جماعت ہے، ہماری پارٹی نے کے پی اور پنجاب اسمبلیوں کے انتخابات کرانے، اپنے رہنماؤں اور کارکنوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے سے بچانے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے پرامن طریقہ اپنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پنجاب اور کے پی میں انتخابات میں تاخیر کے لیے امپورٹڈ حکومت کے غیر جمہوری اور غیر قانونی ہتھکنڈوں کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔
اس موقع پر مشتاق غنی نے کہا کہ ہزارہ ڈویژن میں پارٹی کے رہنما اور کارکنان عدالتی گرفتاری کے لیے تیار ہیں، انہوں نے ملک میں معاشی اور سیاسی عدم استحکام اور اس کی وجہ سے ریکارڈ مہنگائی پر وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت وفاقی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔