وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کا محور عوامی فلاح، ترقی اور کاروبار دوست پالیسیاں ہوں گی، ملکی معاشی سلامتی کیلیے حکمران اتحاد کی کاوشوں کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے لئے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے لیے اجلاس طلب کیا۔ وزیراعظم نے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ مالی سال میں شرح نمو اور روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے پی ایس ڈی پی کے حجم کو 700 سے بڑھا کر 950 ارب روپے کیا جا رہا ہے، آئندہ مالی سال پاکستان کیلئے معاشی ترقی کا سال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں حکومت مشکل معاشی صورتحال کے باوجود موجود وسائل کو بہترین طریقے سے بروئے کار لانے کی پالیسی اپنارہی ہے، بجٹ 2023-24 میں سیلاب متاثرہ علاقوں کی ترقی و تعمیر نو کیلئے بھی خطیر رقم مختص کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی معاشی تباہی کے باوجود حکومت کی محنت سے ملک میں معاشی استحکام آیا، ہر حکومتی اقدام میں اتحادی جماعتوں کی مشاورت اور دلچسپی حکومت کے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ گزشتہ ایک سال میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 13 جماعتوں نے اپنی سیاست کو داؤ پر لگا کر ریاست کو بچایا، ملک کی معاشی سلامتی کے لیے کاوشوں کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی، ان ہی اقدامات اور تعاون کی بدولت پاکستان معاشی تباہی اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے پاک ہوگیا۔ اجلاس میں سالہا سال سے التوا کا شکار نیشنل فلڈ ریسپانس پروگرام شروع کرنے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، احسن اقبال، مولانا اسد محمود، رانا تنویر حسین، مولانا عبدالواسع، سید امین الحق، آغا حسین بلوچ، سردار اسرار ترین، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، وزراء مملکت، ہاشم نوتیزئی، احسان اللہ ریکی، رکن قومی اسمبلی و کنوینیر متحدہ قومی موومنٹ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ارکان قومی اسمبلی اسلم بھوتانی، محسن داوڑ، عوامی نیشنل پارٹی کے سردار حسین بابک اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. وفاقی وزیرِ تجارت سید نوید قمر، وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور رکن قومی اسمبلی و چیئرمین بلوچستان نیشنل پارٹی سردار اختر مینگل نے اجلاس میں وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی. اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے قائدین و ارکان نے وزیرِ اعظم کے 2023-24 کے ترقیاتی بجٹ کیلئے اتحادیوں کو اعتماد میں لینے اور انکی تجاویز کو بجٹ میں شامل کرنے کے اقدام کو تاریخی قرار دیا اور شکریہ ادا کیا۔ اجلاس میں اتحادی جماعتوں نے وزیرِ اعظم کو ترقیاتی بجٹ کیلئے اپنی تجاویز سے آگاہ کیا، شرکا کو بجٹ اعشاریوں اور ترقیاتی بجٹ کے تحت مجوزہ منصوبوں کے بارے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام اور وزارتِ خزانہ کو ان تجاویز پر عمل کرنے اور انہیں بجٹ 2023-2024 میں شامل کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- September 2024
- August 2024
- July 2024
- June 2024
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015