بٹگرام: چیئرلفٹ کی رسیاں ٹوٹنے سے 8 افراد 900 فٹ کی بلندی پر پھنس گئے، ریسکیو آپریشن جاری

خیبر پختوںخواہ کے ضلع بٹگرام کی تحصیل الائی کے علاقے جنگڑھی پشتو میں کیبل کار کی رسی درمیان میں ٹوٹ جانے سے اسکول جانے والے 6 طلبہ سمیت 8 افراد بلندی پر پھنس گئے۔ موقع پر موجود تحصیل چیئرمین مفتی غلام اللہ نے بتایا کہ یہ واقعہ صبح 8 بجے پیش آیا جب طلبہ کیبل کار کے ذریعے اسکول جارہے… تاہم نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ایک مقامی اسکول ٹیچر ظفر اقبال نے بتایا کہ بچے صبح 7 بجے سے بلندی پر پھنسے ہوئے ہیں۔ تحصیل چیئرمین نے مزیدکہا کہ کیبل کار علاقے میں نجی طور پر مقامی لوگوں کو دریا کے پار لے جانے کے لیے چلائی جاتی ہے کیونکہ علاقے میں کوئی سڑک اور پل نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ریسکیو 1122 کی ٹیم اور مقامی انتظامیہ موقع پر پہنچ چکی ہیں لیکن وہاں صرف ایک رسی تھی جس پر کیبل کار لٹکی ہوئی ہے اور رسی ٹوٹنے کی صورت میں کیبل کار نیچے گر سکتی ہے۔ مفتی غلام اللہ نے کہا کہ بچوں کی جانیں بہت زیادہ خطرے میں ہیں، وہ کیبل کار میں رو رہے ہیں اور اپنی جان بچانے کی اپیل کر رہے ہیں۔ دریں اثنا بچوں کے اہل خانہ بھی آگئے اور حکومت سے ہیلی کاپٹر بھیج کر بچوں کو محفوظ طریقے سے بچانے کی اپیل کی۔ کمشنر ہزارہ ڈویژن نے خیبرپختونخوا حکومت کو کیبل کار میں پھنسے بچوں کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر کا انتظام کرنے کی درخواست بھی لکھ دی۔ اسسٹنٹ کمشنر الائی تحصیل جواد حسین نے بتایا کہ وہ ڈی ایس پی الائی اور ریسکیو 1122 کی ٹیموں کے ہمراہ موقع پر موجود ہیں تاہم اونچائی اور پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے ریسکیو اہلکاروں کے لیے امدادی کارروائی کرنا ممکن نہیں، کیبل کار ایک رسی کے سہارے بلندی پر لٹکی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے ذاتی طور پر چیف سیکرٹری سے فون پر بات کی اور اصل صورتحال سے آگاہ کیا اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی ریسکیو آپریشن کا مطالبہ کیا۔ ڈی سی تنویر الرحمٰن نے دعویٰ کیا کہ چیف سیکرٹری نے انہیں فضائی ریسکیو آپریشن کی یقین دہانی کرائی ہے، کچھ دیر میں ہیلی کاپٹر پہنچتے ہی آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ہزاروں فٹ اونچائی کی وجہ سے مقامی انتظامیہ اور ریسکیو اہلکاروں کے لیے اس صورتحال سے نمٹنا ممکن نہیں ہے۔ نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر چیف سیکریٹری سے رابطہ کیا اور چئیرلفٹ میں پھنسے طلبہ کو بحفاظت ریسکو کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت دے دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ دریں اثنا ٹیلی ویژن پر نشر کی جانے والی فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیبل کار میں پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر پہنچ چکا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (​​ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں وزارت داخلہ نے کہا کہ نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے بٹگرام چیئر لفٹ میں پھنسے بچوں اور اساتذہ کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن تیز کرنے کی ہدایت جاری کردیں۔ پوسٹ میں مزید بتایا گیا کہ نگران وزیراعظم کی ہدایت پر پاک فوج کو ریسکیو آپریشن میں شامل ہونے کی درخواست کی گئی ہے۔