ملک بھر میں یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کا آپریشن مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔ وفاقی حکومت کی ہدایت پر ملک بھر میں یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کا آپریشن مکمل طور پر بند کر دیا گیاہے۔ یوٹیلٹی اسٹورز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے بھی آپریشن بند کرنے کے احکامات کی توثیق کرتے ہوئے ادارے کی تمام سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔ ملک بھر کے اسٹورز پر اشیا کی خریدو فروخت کا عمل آج سے مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے اور ادارے کے تمام اسٹورز سے اشیائے خورونوش اور دیگر سامان ویئر ہاؤسز کو منتقل کر دیا گیا ہے۔ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کا ای آر پی سسٹم بھی آج سے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ دریں اثنا قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائےصنعت و پیداوار کےاجلاس میں یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش اور ملازمین کے احتجاج کا معاملہ زیر بحث آیا اور یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ قائمہ کمیٹی میں ایم این اے اعجاز جاکھرانی نے یوٹیلٹی اسٹورز کامعاملہ پیش کیا، اراکین کمیٹی نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کی ہدایات کے باوجود یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں اراکین نے کہا کہ وفاقی وزیر نے قومی اسمبلی میں یوٹیلٹی اسٹورز بند نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ بلاول بھٹو نے یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورزکےملازمین سے ملیں، جس پر ہم ارکان کے ساتھ یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین کے دھرنے میں گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی یقین دہانیوں کے باوجود یوٹیلٹی اسٹورز بند کیے گئے۔ اجلاس میں سیکرٹری صنعت و پیداوار نے بتایا کہ گزشتہ سال سے یوٹیلٹی اسٹورز میں نقصانات سامنے آنا شروع ہوئے، یوٹیلٹی اسٹورز میں پہلے بھی نقصانات تھے لیکن کم تھے۔ انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین کو رضاکارانہ اسکیم دے رہے ہیں، وزارت نے سمری میں تمام یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین کو پیکج دینے کی تجویز دی ہے۔






